فیض آباد دھرنے نے قومی ایکشن پلان پرسنجیدہ سوالات اٹھائے : پلڈاٹ
لاہور(خصوصی رپورٹر)2017کی آخر ی سہ ماہی کے دوران پنجاب میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق پلڈاٹ کے زیر اہتمام گول میز مذاکرے میں مقررین کا کہنا تھاکہ فیض آباد دھرنے نے قومی ایکشن پلان پر عملدآمد سے متعلق سنجیدہ نوعیت کے سوالات اُٹھائے ہیں۔ اگرچہ قومی ایکشن پلان میںواضح کیا گیا کہ عسکریت پسندوں ، مسلحہ جتھوںکو احتجاج کے بہانے ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پلڈاٹ کے زیر اہتمام چھٹے پبلک فور م برائے قومی ایکشن پلان کا انعقاد ہوا۔ پبلک فور م میں سابق وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنر ل ریٹائرڈ معین الدین حیدر ،شیخ احمد حسن‘ ماورا خان ، سید حماد عابد، صدر پلڈاٹ احمد بلال محبوب، آسیہ ریاض سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ پلڈاٹ کی جوائنٹ سیکریٹری آسیہ ریاض نے 2017کے تیسری سہ ماہی کے دوران قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد پر تفصیلی بریفنگ کہا کہ15میں سے تین نکات عملدرآمد کے حوالے سے تنزلی کا شکار ہیں جبکہ 10نکا ت میںمسلسل بہتری دیکھی جاری ہے ۔ پنجاب میںمجموعی طو رپر 15نکات میں سے فقط ایک پہلو میںتسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ، گذشتہ سہ ماہی کے 9نکات کے مقابلے میں 6نکات میں کسی قدر تسلی بخش کارکردگی کا مظاہر ہ کیا ہے ۔اس حوالے سے ماورا خان نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کو ملک بھی مجموعی طور پر سیاسی تناظر میں دیکھنا چاہیے ۔عدالتیں شہریوںکے بنیادی حقوق کو تحفظ فراہم کرنے میںکامیاب نظر نہیںآئیں، اگرچہ انسداد دہشتگردی عدالتوںکی کارکردگی بہتری رہی ہے ،سید حماد عابد، کاکہناتھا کہ محکمہ انسداد دہشتگردی پنجاب اپنے قیام سے لیکر آج تک اپنی پوری استعداد سے بر سرپیکار ہے۔