سندھ اسمبلی اجلاس‘ اساتذہ مستقلی کا بل 2018ء متفقہ طور پر منظور
کراچی(آن لائن )سندھ اسمبلی نے کنٹریکٹ اساتذہ کی مستقلی کے بل 2018ء کو کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے ،ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مخالفت کی گئی ہے ۔سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے سہ پہر 4بجے شروع ہوا۔ میر ہزار خان بجارانی ، عاصمہ جہانگیر ، اداکار قاضی واجد اور سینئر صحافی صدیق بلوچ کیلئے دعائے مغفرت کی گئی ۔جس کے بعد محکمہ کچی آبادیز کے حوالے سے سوال و جواب کا سیشن ہوا۔سوال جواب کے سیشن کے بعد سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے اسکولوں اور کالجوں کے باہر منشیات کی فروخت سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کے معصوم بچوں کو منشیات فروخت کی جارہی ہے۔وزیر داخلہ بتائیں کہ منشیات فروشوں کے خلاف کیا کاروائی کی گئی ہے ؟جس پر وزیر داخلہ سہیل انوار سیال نے ایوان کو بتایا کہ ہمارے پاس تعلیمی اداروں کے باہر منشیات فروشی کے خلاف تحریری طور پر شکایات نہیں آتی ہیں ،جب تحریری شکایت آئے گی ہی نہیں تو ہم کس بنیاد پر اورکیسے کاروائی کریں ۔ جس کے بعد خیر پور میں کالج کے پلاٹ پر قبضے کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس کے دوران نصرت سحر عباسی نے کہا کہ قبضہ مافیا کی جانب سے حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا جارہا ہے ،ہم جانتے ہیں کہ ایسے لوگوں کے اوپر بااثر افراد کا ہاتھ ہوتا ہے ،تاہم وزیر تعلیم بتائیں کہ اس سلسلے میں کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔اجلاس کے دوران وزیر تعلیم نے سندھ میں کنٹریکٹ پر بھرتی کئے گئے اساتذہ کو مستقل کرنے کے حوالے سے بل پیش کیا جو کہ کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ،جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مخالفت کی گئی ۔ اس موقع پر سندھ اسمبلی میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے ایوان کو بتایا کہ سندھ پبلک پروکیور منٹ(ترمیمی) بل2017ء کو گورنر سندھ نے منظوری دے دی ہے ۔ جبکہ اس موقع پرسندھ سیلز ٹیکس برائے سروسز(ترمیمی )بل2018ء پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔سپیکر سندھ اسمبلی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کے روز صبح 10بجے تک ملتوی کردیا۔