سینیٹ کمیٹی برائے کھیل نے سپورٹس فیڈریشنز کے حسابات کی رپورٹ طلب کر لی
اسلام آباد(صباح نیوز)ایوان بالا کی خصوصی کمیٹی برائے کھیل نے سپورٹس فیڈریشنوں میں بدعنوانی کی روک تھام نہ ہونے پر کھیلوں کی سرکاری فنڈز مین قائم فیڈریشنز کے سالانہ حسابات کی جانچ پڑتال کی رپورٹس مانگ لیں۔ فٹ بال فیڈریشن میں بد انتظامی کا نوٹس لیتے ہوئے فیڈریشن کی گاڑیاں واپس لینے ،ملازمین کی تعداد،تنخواہیں مراعات بارے رپورٹ مانگ لی ہے اکاﺅنٹس کے استعمال بارے عدم اطمینان کااظہار کر دیا گیا، حکام تسلی بخش جوابات نہ دے سکے ۔سینٹ خصوصی کمیٹی برائے فیڈریشن کی کارکردگی کا اجلاس کنونیئر سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار کی صدارت میں ہوا ‘ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی پاکستان ہاکی فیڈڑیشن کے چیئرمین اور پاکستان فٹ ال فیڈریشن کے ایڈمنسٹریٹر کی عدم شرکت پر نوٹس لے لیا۔
کنونیئر کمیٹی ڈاکٹر اشوک کمار نے کہا کہ سپورٹس فیڈریشن میں بدعنوانی عام ہے بد عنوانی چھپانے کے لیے فیڈریشنز کے ذمہ داران اجلاس میں شرکت نہیں کرتے جس سے وقت کے ساتھ ساتھ قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوتا ہے کمیٹی کھیلوں کے شعبوں میں بہتری لانے کے لیے اور فیڈریشنز کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے قائم کی گئی لیکن یہ بات افسوس ناک ہے کہ فیڈریشنز کا رویہ غیر سنجیدہ رہا کمیٹی نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی گاڑیاں واپس لینے کی ہدایت کی۔ مستقل ملازمین کی تفصیل مانگی۔فٹ بال فیڈریشن کے اکاﺅنٹس اور استعمال کے بارے میں پوچھا لیکن اطمنیان بخش جواب نہ ملے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں اکیڈمیز بنانے پر توجہ نہیںچیئرمین کرکٹ بورڈ کو اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی سپورٹس فیڈریشنز کے سربراہ میرٹ پر تعینات کیے جائیں اربوں روپے خرچ کے باوجود کارکردگی ناقص ہے سینیٹر سجاد حسین طوری نے کہا کہ شفافیت لانے کے لیے قوانین میںتبدیلی کی ضرورت ہے۔