سندھ اسمبلی 15 ہزار سے زائد کنٹریکٹ اساتذہ کو مستقل کرنے کا بل منظور
کراچی (نامہ نگار خصوصی ) سندھ اسمبلی نے پیر کو ایک طویل عرصہ سے زیر التوا کنٹریکٹ اساتذہ کا مسئلہ حل کردیا اور ایوان نے انہیں مستقل کرنے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔سینئروزیر پارلیمانی امورنثار احمد کھوڑو نے ایوان میں بل پیش کرتے ہوئے بتایا کہ این ٹی ایس کے تحت 2012 اور 2014 کے درمیان کنٹریکٹ اساتذہ کو مستقل کیا جارہا ہے اپوزیشن کی جانب سے کوئی اختلاف نہیں کیا گیا۔بل کی منظوری کے بعد 15649کنٹریکٹ اساتذہ مستقل ہوجائیں گے۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ یہ بہت خوش آئند اقدام ہے تاہم جن اساتذہ کو مستقل کیا جارہا ہے ان کی تعداد بھی بتادی جائے اور ایوان کو یہ بھی بتادیا جائے کہ تقرری میں کوٹہ سسٹم کا تو کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔ جس پر وزیرتعلیم جام مہتاب ڈہر نے کہا کہ ان اساتذہ کی تقرری ضرورت کے تحت کی گئی تھی اور کوٹہ سسٹم کا کوئی معاملہ نہیں تھا۔واضح رہے کہ اساتذہ کی مستقلی کے اس بل کی منظوری سے 2014ء میں کنٹرکٹ بنیادوںپر 849 ایچ ایس ٹی (ہائیر سیکنڈری ٹیچرز) 5300جی ایس ٹی جبکہ 9500پرائمری اسکول ٹیچرزکو فائدہ پہنچے گا۔واضع رہے کہ 2012 میںاین ٹی ایس اور ٹی آر پی قانون کے تحت ساڑھے چار لاکھ امیدوار اساتذہ سے ٹیسٹ لیا گیا، ایک لاکھ 21ہزارامید واروں نے ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی 2014 میں 15649 امیدواروں کو آفر آرڈر دیئے گئے اور ان کو تین سالہ کا کنٹریکٹ دیا گیا۔سندھ کے وزیر قانون ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ 1999 سے پہلے کی کچی آبادیوں کو مستقل کرنے پر کام ہورہا ہے اور اس حوالے سے حکومت سندھ کو اپنی ذمہ داریوں کا پوری طرح احساس ہے۔انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ارکان کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں کہی۔ سندھ اسمبلی نے پیر کو پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کی ایک تحریک التوا خلاف ضابطہ قرار دیکر رد کردی۔ان کی یہ تحریک لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں بڑے پیمانے پر مبینہ بدعنوانی سے متعلق تھی۔
کنٹریکٹ اسا تذہ