قرآن مجید کی جدید طباعت کا عہد کر رکھا ہے: کمپنی کے سربراہ قدرت اللہ سے بات چیت
محمد امین
قرآن مجید جتنی عظمت والی کتاب ہے اس کی طباعت و اشاعت اتنے ہی تقدس کی حامل ہے۔ دیگر اداروں کی طرح قدرت اللہ قرآن مجید کمپنی خدمت کے جس جذبے کے ساتھ مصروف عمل ہے اس حوالے سے ادارے کے سربراہ قدرت اللہ بتاتے ہیں ہماری ابدی کامیابی کا راستہ خدمت قرآن مجید میں ہے ۔میں اپنے رب سے دعا گو رہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ میری اس خدمت کو قبول فرما لے ۔قدرت اللہ کو اس شعبے میں محنت اور خلوص کے ساتھ آج جو مقام حاصل ہے اس حوالے سے ان کے ساتھ ہونے والی گفتگو نذر قارئین ہے۔
س:۔ قرآن مجید کی طباعت و اشاعت میں آپ کیسے آئے اور اس کام میں آپ کو کتنا عرصہ ہو گیا ہے؟
ج:۔ میں نے 1986ءمیں اردو بازار میں ایک دکان 400 روپے ماہوار کرائے پر لی۔ اس دکان سے میں نے قدرت اللہ کمپنی کی ابتدا کی تو اپنے رب سے یہ عہد کیا کہ قرآن مجید کی طباعت و اشاعت کے علاوہ کوئی کام نہیں کروں گا۔ اس وقت سے آج تک میں نے اپنے عہد کی مکمل پاسداری کی ہے۔
س:۔ یہ ایک غیر معمولی فریضہ ہے ،کیا اس کام کیلئے آپ نے کسی سے رہنمائی لی۔
یہ میری اپنی سوچ تھی۔ میں نے خدمت قرآن کا کام شروع کر دیا میں ۔ہمیشہ اپنے رب سے بڑی عاجزی و انکساری کے ساتھ اور گڑ گڑا کر دعا کرتا کہ اے میرے رب مجھے قرآن مجید کی خدمت کیلئے اس طرح قبول فرما لے کہ میری توجہ کسی دوسرے کام کی طرف نہ جانے پائے۔
س:۔ قرآن مجید کی طباعت کے لئے آپ کو کن مراحل سے گزرنا پڑا؟
ج:۔ کہ قرآن مجید کی خدمت و طباعت بہت عظیم کام ہے۔ قرآن مجید جتنی عظمت والی کتاب ہے اس کی طباعت و اشاعت کا کام بھی اتنا ہی عظمت اور تقدس کا متقاضی ہے۔ چنانچہ جب سے میں نے قرآن مجید کی طباعت و اشاعت کا کام شروع کیا اس وقت سے میری کوشش رہی ہے کہ اس عظمت والے کام کے تمام تقاضوں کو کماحقہ ملحوظ رکھوں۔
س:۔ قرآن مجید کے طباعتی معیار کو بہتر بنانے کے لئے آپ کی کیا کاوشیں ہیں؟
ج:۔ پاکستان میں مجموعی طور پر یہ مسئلہ کہ قرآن مجید کی طباعت کے معیار کا خیال بہت کم رکھا جاتا ہے نیوز اور ری سائیکل پیپر پر طباعت عام ہے۔ 1990ءمیں تو نیوز پرنٹ سے بھی ہلکے اور غیر معیاری کاغذ پر طباعت ہو رہی تھی۔ میں نے وفاقی وزارت مذہبی امور کے سیکرٹری سے ملاقات کی اور ان کے نوٹس میں لایا کہ قرآن مجید کی طباعت کے لئے نیوز پرنٹ استعمال کیا جا رہا ہے اور نیوز پرنٹ یعنی (اخباری کاغذ) کی عمر صرف ایک دن ہوتی ہے۔ نیوز پرنٹ پر اخبار چھپتا ہے لوگ پڑھتے ہیں اور چند دنوں بعد اخبار ضائع ہو جاتا ہے جبکہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قرآن مجید نہایت ہی شایان شان طریقے سے اور معیاری کاغذ پر شائع کیا جائے۔
س:۔آپ کی اس کوشش پر حکومت نے کیا اقدامات کئے
ج:۔ وہی نتیجہ نکلا، سرکاری کارروائی آگے نہ بڑھ سکی۔ بعد میں اس مضمون کی باقاعدہ تحریری درخواست میں نے سیکرٹری مذہبی امور کو دی اور اس میں لکھا کہ نیوز پرنٹ پر قرآن مجید کی طباعت کا سلسلہ بند کیا جائے اور اسے معیاری پیپر پر شائع کیا جائے۔ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ چونکہ قانون نیوز پرنٹ کا ہے لہٰذا ہم قانون سے باہر نہیں جا سکتے۔ اس طرح میری یہ کوشش تو بارآور نہ ہو سکی البتہ میں نے اسی وقت ارادہ کر لیا کہ اب نیوز پرنٹ پر قرآن مجید کی طباعت نہیں کروں گا بلکہ اس کام کے لئے معیاری اور خوبصورت کاغذ استعمال کروں گا۔ ہم نے جہاں قرآن مجید کی طباعت کے لئے معیاری کاغذ کا استعمال شروع کیا وہاں اس کی خطاطی اور پرنٹنگ‘ بائنڈنگ یا جلد سازی میں بھی خوبصورت تبدیلیاں کیں۔
اس وقت رجحان یہ تھا کہ قرآن مجید کی خطاطی کے لئے موٹا قلم استعمال کیا جاتا تھا۔ خطاطی کا یہ ایسا رجحان تھا کہ الفاظ ایک دوسرے کے ساتھ پھنس جاتے تھے اور جس لفظ پر اعراب ہوتا دیکھ کر محسوس ہوتا جیسے یہ اعراب کسی دوسرے لفظ کا ہے مثلاً یعلمون کا لفظ دیکھ کر یوں لگتا جیسے ”یا“ کا اعراب ”ع“ پر ہے۔ الغرض جس طرح الفاظ آپس میں پھنسے ہوتے ایسے ہی اعراب بھی آپس میں پھنسے ہوتے تھے جس سے ان پڑھ آدمی کی قرآن مجید پڑھنے میں دقت ہوتی تھی۔ میں خطاطی کا یہ رجحان ختم کرنے کا ارادہ کر چکا تھا۔ کاتب کو میں نے ان امور کی طرف توجہ دلائی تو انہوں نے خطاطی کے اس رجحان کی اصلاح کرنے میں میرے ساتھ بہت تعاون کیا۔
س:۔ کمپیوٹر دور میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ آپ نے اور کون کون سے اقدامات کئے۔
ج:۔طباعت اور جلد بندی کے معیار کو بھی ہم نے بہتر بنایا ہے۔ قرآن مجید کے ناشران سے میں یہ کہوں گا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی مقدس کتاب ہے اس مقدس کتاب کی طباعت کے تقاضوں کو ملحوظ رکھنا ہم سب پر فرض ہے۔ وہ نیوز پرنٹ (اخباری کاغذ) اور ری سائیکل پر قرآن مجید شائع کر رہے ہیں۔ ری سائیکل پیپر کی کوالٹی نیوز پرنٹ سے بھی کم ہے اور یہ کچرے کا پیپر ہے۔ ری سائیکل اور نیوز پرنٹ پر قرآن مجید ہرگز شائع نہیں کرنا چاہئے۔
ہمارے لئے یہ بات باعث فخر ہے کہ بہت سے ادارے طباعت و اشاعت کا کام کرتے وقت قدرت اللہ کمپنی کے کام کو سامنے رکھتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ سب اللہ کا خاص فضل و کرم ہے اس میں میرا کوئی کمال نہیں ہے۔
موٹروے پر قرآن مجید پرنٹنگ کمپلیکس کی تعمیر کی جس میں پرنٹنگ‘ بائنڈنگ‘ ڈیزائننگ‘ خطاطی‘ کمپیوٹر‘ سٹینگ کے شعبے ہیں۔ الغرض خطاطی سے لیکر پروف ریڈنگ تک تمام مراحل ایک جگہ طے کئے جاتے ہیں۔ الحمد اللہ قرآن مجید کی طباعت کا وہاں پورا سیٹ اپ ہے وقت کے ساتھ ساتھ اور مستقبل کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے ہم بھی اپنے کام میں تبدیلیاں لا رہے ہیں۔ اس لئے ہم قرآن پرنٹنگ کمپلیکس کی نئی مشینری لانے کا ارادہ ہے تاکہ قرآن مجید کی طباعت مزید بہتر اور خوبصورت طریقے سے ہو سکے۔