واشنگٹن، برسلز (آن لائن) امریکہ اور یورپی یونین نے پاکستان بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے حوصلہ افزاءاقدام قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس سے دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان باضابطہ مذاکرات بحال ہونگے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک جان چکے ہیں کہ خطے میں موجود مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ کانگریس کے ممبران سے خطاب کے دوران امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہت سے تصفیہ طلب مسائل موجود ہیں اور امریکہ چاہتا ہے کہ دونوں ممالک باہمی تعاون اور پر امن طریقے سے ان کا حل نکالیں۔ امریکہ دونوں ممالک کے ہر اس اقدام کی بھر پور حمایت کرےگا جو خطے کے امن کےلئے کیا جائےگا۔ اس موقع پر ایک رکن کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا کہ طالبان پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر قبضہ کرسکتے ہیں اور اس پر بھارت کے خدشات ہیں جس پر ہلیری کا کہنا تھا کہ امریکہ اس مسئلے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھتا ہے اور دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے ہی ان خدشات کو دور کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں پرویز مشرف اور منموہن سنگھ کے درمیان پاکستان بھارت مذاکرات میں کافی پیشرفت دیکھی گئی اور امید ہے کہ اب مذاکرات کا سلسلہ مزید آگے بڑھے گا۔ ہلیری کلنٹن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی فوج اور حکومت کے اقدامات کوحوصلہ افزاءقرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا خاتمہ پاکستان اور دنیا کے مفاد میں ہے کیونکہ دہشت گردوں سے مقدس مقامات، بازار اور حکومتی ادارے بھی محفوظ نہیں۔ ادھر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان پی جے کرالی نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے پاکستان بھارت مذاکرات کو حوصلہ افزا اقدام قرار دیا اور کہا ہے کہ ہم دونوں ملکوں کی قیادت کو سیاسی حوصلے کا مظاہرہ کرنے پر سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب چیلنج اس عمل کو آگے لےکر جانا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس کے باوجود کہ سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات میں کوئی نمایاں پیشرفت سامنے نہیں آئی ہے تاہم یہ حقیقت ہے کہ دونوں ملکوں کے اعلی سطحی حکام آپس میں ملے ہیں یہ خود ایک حوصلہ افزاءاقدام ہے۔ دونوں ملکوں نے یہ محسوس کر لیا ہے کہ مذاکرات ان کے مفاد میں ہیں کیونکہ حالیہ کچھ ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جہاں کچھ عناصر پاکستان بھارت مذاکرات کو پٹڑی سے اتارنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اوباما انتظامیہ ہمیشہ سے دونوں ملکوں کے مابین مذاکرات کی بحالی کی حوصلہ افزائی کرتی رہی ہے اور امید ہے کہ دونوں ملک آئندہ ہفتوں اور مہینوں میں مذاکراتی عمل کو مزید فروغ دینگے۔ دریں اثناءیورپی یونین نے بھی پاکستان بھارت مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے امےد ظاہر کی ہے کہ یہ قدم باضابطہ مذاکرات کی بحالی کا باعث بنے گا۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی کے سربراہ کیتھرائن آشٹن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت سیکرٹری خارجہ کے مذاکرات اہم پیشرفت ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر ہونے چاہئیں۔
امریکہ/ یورپی یونین
امریکہ/ یورپی یونین