کراچی+ لاہور (مارکیٹ رپورٹر+ کامرس رپورٹر) کراچی سٹاک ایکسچینج میں جمعہ کے روز بھی جاری مندی کے تسلسل پر کے ایس ای 100انڈیکس 9.38پوائنٹس کی کمی پر 9657.79پرآگیا جس سے سرمایہ کاری مالیت میں 5ارب 33کروڑ روپے سے زائد کمی کے باعث کاروبار بدستور غیریقینی سے دوچار رہا۔ تفصیلات کے مطابق بجٹ میں کیپیٹل ویلیو ٹیکس میں اضافہ کئے جانے کی زبردست کنفیوژن‘ خریداروں کی عدم دلچسپی‘ کاروباری حج میں 8.58کروڑ حصص کی کمی اورمعاشی حالات میں سنگین صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے مایوسی وبددلی کی کیفیت میں بینکنگ‘ ٹیلی کام کمیونیکیشن‘ سیکیورٹیز سیکٹرز سمیت بیشتر حصص کی کم داموں فروخت جاری رکھ کر اپنے پھنسے ہوئے سرمایہ کے انخلاءکی تگ ودو میں سرگرداں رہنے سے حصص کے کاروبار میں مندی برقرار رہی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100انڈیکس 9.38پوائنٹس کی کمی پر 9657.79 پرآگیا جس سے سلک بینک رائٹ کے حصص کاروباری حجم کے لحاظ سے سرفہرست رہے اس طرح ہفتے کے اختتام پر حصص کی مجموعی مارکیٹ مالیت میں سرمایہ کاروں کو مزید 5 ارب 33کروڑ 34لاکھ 14ہزار 413 روپے کے خسارہ کا سامنا کرنا پڑا جس سے مجموعی سرمایہ کاری مزید گرکر27 کھرب 73ارب 47کروڑ 11لاکھ 29 ہزار957روپے رہ گئی جمعہ کے روز مجموعی سودوں میں صرف 8کروڑ 58 لاکھ 90ہزار194حصص کے سودوں میں انتہائی کم درجے کا کاروبار رہا جبکہ گزشتہ روز 13کروڑ 91لاکھ 36ہزار 771حصص کے سودے ہوئے تھے۔ لاہور سٹاک ایکسچینج میں جمعہ کو مندی رہی اور ایل ایس ای 25 انڈکس 2.01 پوائنٹس کی کمی سے مارکیٹ کے اختتام پر 3031.83 پوائنٹس پر بند ہوا مجموعی طور پر 106 کمپنیوں کا کاروبار ہوا 22 کمپنیوں کے حصص میں اضافہ 45 کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ 39 کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔ مارکیٹ میں بھی 7234456 حصص کا کاروبار ہوا سب سے زیادہ اضافہ پاکستان سٹیٹ آئل کے حصص میں ہوا جس کی قیمت 1.47 روپے بڑھ گئی اور سب سے زیادہ کمی ٹریٹ کارپوریشن کے حصص میں ہوئی جس کی قیمت 32.50 روپے کم ہو گئی۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024