اسلام آباد (سجاد ترین/ خبرنگار خصوصی) سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی شہادت کو ایک سال مکمل ہونے کے باوجود واقعہ کی تحقیقات قوم کے سامنے نہیں آسکی۔ وزیراعظم کے موجودہ مشیر داخلہ رحمان ملک نے بے نظیر بھٹو کے سکیورٹی ایڈوائزر کی حیثیت سے موجودہ سیکرٹری داخلہ سید کمال شاہ کو 70 سے زائد خط لکھے۔ ان میں رحمان ملک نے موقف اختیار کیا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو مکمل سکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے اور نہ ہی جیمر فراہم کئے جارہے ہیں۔ ایک سال کے دوران رحمان ملک کی جانب سے قوم کو نہیں بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے بے نظیر بھٹو کو مکمل سکیورٹی کیوں فراہم نہ کی گئی اور راولپنڈی کے لیاقت باغ کے قریب بے نظیر بھٹو کی شہادت کے 2 گھنٹے بعد کس کے حکم پر جائے حادثہ کی صفائی کی گئی۔دھماکہ کے وقت رحمنٰ ملک بی بی کو چھوڑ کر بلٹ پروف گاڑی میں زرداری ہاؤس کیوں گئے
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38