منموہن کی زیرصدارت فوجی سربراہوں کا اجلاس‘ جنگی تیاریوں کا جائزہ‘ بھارتی شہریوں کو پاکستان کے سفر سے روک دیا گیا
نئی دہلی ( انڈیا رپورٹ + اے ایف پی) بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے اپنی تینوں مسلح افواج کا سربراہی اجلاس بلا کر پاکستان کے ساتھ کشیدگی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے‘ بھارت نے اپنے شہریوں کو پاکستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کرنے کے علاوہ اپنے ایئرپورٹس کو الرٹ کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز منموہن سنگھ نے بری فوج کے سربراہ دیپک کپور‘ فضائیہ کے ایئر مارشل فالی ایس میجر اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل سوریش مہتا کے ساتھ میٹنگ کی اور جنگی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر تینوں افواج کے سربراہوں نے اپنی جنگی تیاریوں‘ روائتی فوجی خطرات کی صورتحال اور جوابی فوجی کارروائیوں کی تیاری پر بریفنگ دی۔ ادھر دفتر خارجہ کے ترجمان وشنو پرکاش نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے لاہور میں 3 بھارتیوں کی گرفتاری کے بعد اپنے شہریوں کو پاکستان نہ جانے کی ہدایت کی ہے کیونکہ موجودہ صورتحال میں وہ وہاں محفوظ نہیں ہوں گے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ پی چدمبرم کے حکم پر ڈی جی سول ایوی ایشن نے تمام ایئرپورٹس کو الرٹ کرتے ہوئے سخت سکیورٹی اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔ اجلاس کے بعد بھارتی چینل سہارا ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے منموہن نے کہا کہ مسلح افواج سے میٹنگ کا مطلب پاکستان سے جنگ کی حکمت عملی تیار کرنا نہیں۔ بھارتی میڈیا بلاسوچے سمجھے رپورٹنگ اور معمول کی میٹنگز کو جنگ کی میٹنگز میں تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ جنگ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا البتہ پاکستان سے دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کی افواہیں پھیلا کر میڈیا پرامن شہریوں کو خوف میں مبتلا مت کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا بھی جنگ کا تاثر دے رہا ہے جو حقیقت پر مبنی نہیں۔ بی بی سی کے مطابق مقبوضہ جموں میں ٹائیگر ڈویژن کے جنرل کمانڈنگ آفیسر میجر جنرل ڈی ایل چودھری نے پی ٹی آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے سرحد کے ساتھ کوئی غیر معمولی نقل و حمل نہیں دیکھی گئی ہے تاہم سرحد کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی واضح کشیدگی نہیں ہے لیکن ضرورت پڑی تو ’’مناسب کارروائی‘‘ کی جائے گی۔