جمعۃ المبارک‘ 18 ؍ محرم الحرام 1443ھ‘ 27؍ اگست 2021ء
پاکستان سے اتحادیوں جیسا سلوک کیا جائے: واشنگٹن پوسٹ
واشنگٹن پوسٹ جیسا اہم امریکی اخبار بھی آج وہ بات کہہ رہا ہے جو پاکستان برسوں سے کہتا آرہا تھا مگر اس کی شنوائی نہیں ہو رہی تھی۔ اب خدا کرے امریکی حکمران اپنے مؤقر اخبار کی بات پر، مشورے پر ہی کان دھریں اور اپنے اتحادی کے ساتھ ایماندارانہ برتائو کریں۔ وہ سلوک کریں جو امریکہ اپنے اہم اتحادی ممالک کے ساتھ کرتا ہے۔ پاکستان نے تو ہمیشہ امریکہ کا اتحادی ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
اب تو بس جان ہی دینے کی ہے باری اے نور
میں کہاں تک کروں ثابت کہ وفا ہے مجھ میں
مگر اس کا صلہ کچھ بھی نہیں ملا۔ الٹا دھمکیاں، جھڑکیاں اور ڈومور کے طعنے ہی سننے کو ملے۔ یہ ایک بڑی تلخ حقیقت ہے کہ امریکی محبت میں ہم نے ’’صبر ایوب کیا گر یہ یعقوب کیا‘‘ مگر بے وفا مشعوق کی طرح امریکہ نے ہمیشہ آنکھیں سر پر رکھیں۔ مطلب نکل گیا تو پہچانتے نہیں والی پالیسی اپنائی۔ فرنٹ لائن اتحادی کے حصے میں پتھر ڈالے اور اس کے دشمن ملک بھارت پر پھول برسائے جب مطلب پڑا پیار سے بات کی مطلب نکلا تو آنکھیں پھیر لیں۔ یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ اب چونکہ افغانستان سے انخلاء ہو رہا تو ایک بار پھر امریکہ والے زبانی کلامی طفل تسلیاں دے کر پاکستان کو لچھے دار باتوں سے لبھانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انخلاء میں آسانی رہے اور ہم آئندہ طالبان حکومت کو امریکہ کے حق میں رام کریں۔ خدا کرے اب کی بار ہمارے حکمران امریکہ کے تمام مطالبات مسئلہ کشمیر سے منسلک کرکے اپنا سارا منافع بمعہ سود کے واپس لینے کا اہتمام کریں۔
٭٭٭٭٭
جنید صفدر کا اپنی شادی کی تقریب میں گلوکاری کا خوبصورت مظاہرہ
یہ بات شاید مریم نواز بھی نہیں جانتی ہوں گی کہ ان کا بیٹا ایک اچھا گلوکار بھی ہے۔ کاش وہ شادی کی تقریب میں خود موجود ہوتیں تو اتنا خوبصورت گانا گانے پر اپنے بیٹے کی بلائیں لیتیں۔ ان کی نظر اتارتیں۔ جنید صفدر نے اپنی شادی میں جب
کیا ہوا تیرا وعدہ وہ قسم وہ ارادہ
بھولے گا دل جس دن تجھے
وہ دن زندگی کا آخری دن ہوگا
گنگنایا تو سماں باندھ دیا۔ اس سے قبل لوگوں نے ان کے چچا شہبازشریف کو میڈیا کے سامنے گنگناتے سنا تھا جنہوں نے لوگوں سے خوب داد بھی پائی تھی۔ گرچہ ان کی آواز زیادہ سریلی نہیں۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ خود مریم نواز کو بھی گنگنانے کا شوق ہے۔ ان کی آواز بھی اچھی ہے مگر شاید انہیں گنگنانے کا زیادہ شوق نہیں۔اسی طرح حسین نواز بہت سریلے نعت گو ہیں اور اب جنید صفدر کی آواز تو ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات کی چغلی کھا رہی ۔
اگر وہ کسی اچھے استاد کے ساتھ ریاض کریں تو اچھے گلوکار بنیں نہ بنیں سر تال سے ضرور واقف ہوسکتے ہیں۔ یوں کہیں بھی کسی بھی محفل میں اپنی آواز کا جادو جگا کر اہل محفل کو مسحو ر کرسکتے ہیں۔ جنید صفدر کی اہلیہ بھی اپنے شوہر کی گلوکاری پر کافی مسرور نظر آرہی تھی۔ ویسے میاں نوازشریف بھی تقریب میں موجود تھے انہیں چاہئے تھا کہ کہ وہ ہی اپنے نواسے کی حوصلہ افزائی کرتے، ان پر لاکھوں نہیں تو ہزار پونڈ نچھاورکرسکتے تھے۔ اس طرح بچہ بھی خوش ہوجاتا…
٭٭٭٭٭
ڈالر مہنگا ہونے سے پاکستان کو 1540 ارب روپے کا جھٹکا
خدارا کوئی تو ڈالر کی اس اونچی اڑان کو روکے جو اب کسی کے کنٹرول میں نہیں آرہا اس کی اس روز افزوں پرواز پر تو
’’ڈالر‘‘ تیری پرواز سے جلتا ہے زمانہ
کہہ کر اسے داد دینے کو جی چاہتا ہے۔ کاش ہمارا روپیہ بھی حکومتی دعوئوں کے برعکس حقیقت میں اسی رفتار سے ترقی کرے تو پاکستان خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے مگر افسوس ہمارا روپیہ تو روز بروز نیچے گرتا جارہا ہے۔ اس کی حالت پتلی سے پتلی ہوتی جارہی ہے۔ اب تو ایک تھیلا بھر کر روپوں کا لے کر جائیں تو بمشکل چند کلومٹر خرید سکتے ہیں۔ یہی حال آٹا دال چینی چاول کا بھی ہے۔ جو سینکڑوں روپے فی کلو سے آگے جاچکے ہیں۔ اب ڈالر 166 روپے کی حد کو چھو رہاہے جس کی بدولت چند روز میں پاکستانی معیشت کو 1540 ارب کا جھٹکا لگا ہے جس کے آفٹر شاکس بھی سامنے آرہے ہیں ۔صرف ایک روز میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے سپیئر پارٹس 70 فیصد مہنگے ہوگئے۔ کوکنگ آئل اور گھی کی قیمت میں تیسری بار بھاری بھر کم اضافہ بتا رہا ہے کہ نیچے گرتے گرتے ہماری کرنسی کس حال کو پہنچ چکی ہے۔ گستاخی معاف اس موقع پر واقعی لوگوں کو اسحاق ڈالر معاف کیجئے گا اسحاق ڈار صاحب یاد آرہے ہیں جنہوں نے مصنوعی طریقے سے سہی ،کم از کم ڈالر کو قابو تو کررکھا تھا۔ اسے یوں کھل کر قیامت مچا دینے کی چھوٹ تو نہیں تھی جو اسے آج کل ملی ہے…
٭٭٭٭٭
بیلجیئم میں بندر کی محبت میں گرفتار خاتون کے چڑیا گھر آنے پر پابندی
اب تو بے چارا یہ بندر تنہا اپنے پنجرے میں بیٹھ کر
آجا میری برباد محبت کے سہارے
ہے کون جو بگڑی ہوئی تقدیر سنوارے
والا نغمہ گا رہا ہوگا اور کیا معلوم وہ خاتون جس پر چڑیا گھر والوں نے محبت کی پاداش میں اپنے دروازے بند کئے ہوئے ہیں وہ بھی
محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے
تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے
والا گیت گا کر اپنے درد کی شدت کم کرنے کی کوشش کررہی ہوں۔ ویسے حقیقت میں یہ دنیا بہت سنگدل ہے یہ ہمیشہ دو دلوں کے درمیان رکاوٹ کھڑی کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ کیا انسان کے درمیان دیوار بننا کم تھا کہ اب انسان اور جانور کی محبت میں بھی لوگ ہیر کے چاچا کیدو والا کردار ادا کرنے لگے ہیں۔ یہ خاتون بیلجیئم کے چڑیا گھر کے باسی چیمپینزی (بندر) کی محبت میں مبتلا تھیں۔ روزانہ گھنٹوں آکر اس کے پاس بیٹھتیں اور اس سے باتیں کرتیں یوں وہ بھی اس خاتون سے بہت مانوس ہوگیا تھا اس پر چڑیا گھر والوں کو نجانے کیا پریشانی ہوئی اور انہوں نے خاتون کا آنا جانا ہی بند کرا دیا۔ اب اس بندر اور اس خاتون کے دل پر کیاگزرتی ہوگی اس کا اندازہ چڑیا گھر کی ظالم انتظامیہ کو نہیں ہوسکتا…