مودی کیلئے میں لکھ چکا ہوں کہ ہندوستان کو سب سے زیادہ خطرہ کسی اور سے نہیں انتہا پسند ہندو ،RSSسے ہے۔مودی نے دوبارہ اقتدار سنبھالتے ہی ہندوستان کی تباہی کی بنیاد رکھ دی ہے۔ ناگہ لینڈمیں آزادی مانگنے والوں نے اپنا جھنڈا لہرا دیا ہے۔تامل ناڈو ، آسام وغیرہ کے ساتھ خالصتان کی تحریک اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ کشمیر بنے گا پاکستان اور لیکر رہیں گے آزادی کے فلک شگاف نعروں نے پوری دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔کئی دہائیوں سے تکمیلِ پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والی کشمیری قوم کی جدو جہد ِ آزادی آخری مرحلے میں اور منزل بالکل قریب ہے مگر آگ اور خون کا جو سمندر کشمیری عبور کر رہے ہیں مسلمان بچوں ، نوجوانوں ، بہنوں ، بیٹیوں اور بزرگوں کو جس بیدردی سے انڈین آرمی اور انڈین آرمی کی وردی میں ملبوس ہندو غنڈے گزشتہ تین ہفتوں سے بھوکے اور پیاسے نہتے بے گناہ کلمہ پڑھنے والوں کو ذبح کر رہے ہیں ۔ نوجوانوں کو ہندوستان کی دور دراز جیلوں میں بند کر کے تشدد کر رہے ہیں ۔یہ قیامت سے پہلے قیامت کا نقشہ ہے جو کشمیری قوم اپنے خون سے مکمل کر رہی ہے۔ جب مودی مقتل سے نکل کر جبوں میںملبوس کلمہ پڑھنے والوں سے سب سے بڑا میڈل وصول کر کے گلے میں سجاتا ہے تو پتا ہے کشمیری ننھے علی اصغر اور نوجوان کشمیری علی اکبر اور جنابِ حسین ؑ کا نام لینے والوں پر کیا گزرتی ہے۔ یو اے ای والو! جب یہ مقدمہ آقا کریم ؑ کی بارگاہ میں پیش ہوا ہو گا تو گنبدِ خضریٰ میں آقا کی کیا کیفیت ہوگی۔عالمِ اسلام کو بتا نا چاہتا ہوں پاکستان تمھارے سب کی ڈیفنس لائن ہے اگر اسے کمزور کرنے کی ناکام کوشش کی تو تمہیں نشانہ عبرت بنانے کیلئے عالمی کافرانہ نظام تیار بیٹھا ہے ۔مگر ہمیں پھر بھی یہ سب منظور نہیں ہے۔ اسلام، پاکستان اور اللہ کریم اور نبی کریم ﷺ کے دشمنوں کو میڈل پہنانے والو یاد رکھو ــ۔ کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے ۔یو اے ای والو! آپ کو شاید بھول تو نہیں گیا کہ ابھی کچھ اور میڈل میانمار، فلسطین، شام اور دنیا میں جہاں بھی عالمِ اسلام کے قاتل ہیں انہیں بھی میڈل سے نواز دو۔اگر مودی کے ساتھ عالمِ اسلام کے سب سے بڑے دشمن فلسطین کے قاتل کو بھی ایوارڈ دیا جاتا تو آپکی طرف سے پیغام گیا۔مودی کو میڈل دینے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر ہم آج یو اے ای سے اپنا سفیر واپس بلا لیں تو اسرائیلی اپنے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے سر گرم ہو جائیں اور آپ کا میڈل پہنے ہوئے مودی اسرائیل کی صفوں میں کھڑا ہوگا نہیں بلکہ کھڑا ہے جو آپکو اس وقت نظربھی آئے گا۔وزیرِ اعظم آپ کشمیر کے ایمبیسڈر بنے ہو نا تو اب انتہا کر دینا ۔UNمیں آپ کی تقریر دنیا سنے گی مگر UN جانے سے پہلے اگر آپ پاکستان میں OICجو کہ آپ کی طاقت ہے کیونکہ یہ اسلام اور کفر کا معرکہ شروع ہو چکا ہے اس کا اجلاس موجودہ حالات اور عالمِ اسلام کی زمہ داریوں کے حوالے سے انہیں آن بورڈ لینا بہت ضروری ہے ۔اپنے وزیرِ خارجہ کو فوری طور پر UNکے اجلاس سے پہلے ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر OICکا اجلاس بلانے کیلئے حکم جاری کریں اور مناسب ہو گا اگر اسکی صدارت کیلئے طیب اردگان کو منتخب کریں ۔ملائیشیا اور خاص طور پر ایران ہمارے لیے بہت اہم ہیں ۔مسلم ورلڈ کے اختلافات کو ختم کرنے کیلئے ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے ۔ عالم اسلام میں ثالثی کا رول ادا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اس کیلئے اپنے نمائندوں کو رول ادا کرنے کیلئے کہا جائے۔جناب وزیرِ اعظم صاحب ! جب یمن میں ایک سازش کے تحت یمن گورنمنٹ اور حوثی باغیوں کی لڑائی شروع ہوئی تو اس وقت کی پاکستانی حکومت نے جوائنٹ سیشن کال کیا تھا ۔مجھ جوائنٹ سیشن سے د و دن پہلے بروز ہفتہ ایرانی کونسل جرنل جناب بنی اسدی کی کال آئی اور ملاقات کیلئے کہا ۔جب میں اپنے ایک ساتھی ڈاکٹر اظہار احمد خان جو کہ میجر عزیز بھٹی شہید کے گرینڈ سن ان لاء ہیں کے ساتھ ملاقات کرنے گیا تو ایرانی کونسل جرنل کہنے لگے کہ سعودی عریبیہ سے پاکستان سے بہت گہرے برادرانہ مراسم ہیں جن کے درمیاں کوئی حائل نہیں ہو سکتامگر ہم آپکے پڑوسی اور مسلم ہونے کی وجہ سے یہ کلیم کرتے ہیں کہ ہم بھی آپکے بھائی ہیں ۔ پاکستان ایٹمی طاقت ہے اس حوالے سے ہماری دردمندانہ درخواست ہے کہ آپ پارٹی نہ بنیں بلکہ اپنا ثالثی کا رول ادا کریں ۔حوثی باغیوں کو ایران درخواست کرے گا اور یمن گورنمنٹ کو پاکستان آن بورڈ لے اور اسلام آباد میں انہیں مذاکرات کی میز پر لا کر یمن کے اندر لگی آگ کو بجھایا جا سکتا ہے ۔ میں نے انکی یہ رائے فوری وزیر اعظم نواز شریف کو پہنچائی اور میرے ساتھی انتہائی معتبر ادارے کے زمہ دار کو ایرانی گورنمنٹ کا یہ پروپوزل پہنچایا ۔ اسکے بعد شاید پاکستانی فوج کو یمن بھیجنے کا فیصلہ موخر ہو گیا تھا۔جنابِ وزیر اعظم ! ہندوستان نے اعلانِ جنگ نہیں کیا بلکہ جنگ شروع کر دی ہے۔ پہلے مرحلے میں کشمیری قوم جو کہ پاکستان کی ڈیفنس لائن ہے مودی اسے توڑنا نہیں بلکہ صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتا ہے جس کا اس نے آغاز کر دیا ہے ۔کشمیری پاکستانیوں پر حملہ ہو چکا ہے بلکہ مجھے کہنے کی اجازت دیں کہ غزوہ ہند شروع ہو چکا ہے ۔ سری نگر سے کشمیر کا جھنڈا اتار کر ترنگا لگا دیا گیا ہے جس کے اندر سے کشمیریوں کا خون ٹپک رہا ہے قوم یہ تسلیم کرنے کو تیار ہے کہ جتنا مسئلہ کشمیر دنیا میں آج اجاگر ہوا ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا ۔ اس کا کریڈٹ آپ کو ضرور جاتا ہے کہ آپ نے دنیا کے منصفوں کے سامنے یہ مقدمہ پیش کیا۔ مگر لمحہ فکریہ ہے کہ آپ اور جناب صدر ٹرمپ کی ملاقات کی خبریں اور ثالثی کے رول کی بازگشت ٹی وی پر چل رہی تھی کہ مودی نے کشمیر پر شب خون مار دیا ۔ جناب صدر ٹرمپ صاحب آپ کواور مودی کو اپنا دوست کہتے ہیں اب پتا نہیں زیادہ دوستی کس سے نبھاتے ہیں ۔UN کے سیکرٹری جنرل کو تین ہفتے سے بھوکے پیاسے کشمیری اور سڑکوں پر پڑا خون جو جانوروں کا نہیں کشمیریوں بہنوں ، بھائیوں اور بیٹیوں کا ہے نظر نہیں آرہا۔ آخر اب دنیا چاہتی کیا ہے۔ فوری طور پر انسانی حقوق کی تنظیموں UNکے سیکرٹری جنرل اور خاص طور پر OICکے نمائندوں کو کشمیر کا وز ٹ کرنا چاہیے۔دنیا والو سن لو ! مودی قاتل ہے کلمہ پڑھنے والوں کے علاوہ انجیل مقدس اورگرنتھ پڑھنے والے سکھوں کے ساتھ دوسری اقلیتوں کا بھی ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38