بجلی کی قیمت اکتوبر سے 3 مراحل میں 24 فیصد بڑھے گی‘ ذرائع ۔۔۔ فیصلہ نہیں ہوا‘ نوید قمر
اسلام آباد (مانیٹرنگ سیل) حکومت رواں سال اکتوبر سے بجلی کے نرخوں میں بتدریج 24 فیصد اضافہ تین مختلف مراحل میں کرے گی۔ جس سے مجموعی طور پر بجلی کا ہر یونٹ تقریباً 26 فیصد مہنگا ہو جائے گا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق سرکل ڈیبٹ سے بچنے کیلئے حکومت بجلی کے نرخوں میں یکم اکتوبر سے بتدریج چھ‘ یکم جنوری سے بارہ اور ایک بار پھر یکم اپریل سے چھ فیصد کا اضافہ کرے گی۔ اس کا حتمی اعلان اکتوبر کے اوائل میں متوقع ہے۔ بجلی کے نرخوں میں اضافہ ان چند شرائط کا حصہ ہے جو عالمی مالیاتی فنڈ نے حکومت پاکستان کو اضافی قرض فراہم کرنے کے لئے مقرر کی تھیں۔ اس طرح حکومت کی جانب سے بجلی پر دی جانے والی سبسڈی ختم کر دی جائے گی۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بجلی کے نرخوں میں یہ اضافہ حکومتی اداروں پر واجب الادا قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لئے کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم و معدنی ذخائر سید نوید قمر نے کہا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں مرحلہ وار اضافے کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا۔ مالی مشکلات کے باعث 90 ارب روپے کے سرکل ڈیبٹ کی ادائیگی کیلئے مزید وقت درکار ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے کے شیڈول کو حتمی شکل نہیں دی گئی واضح رہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ 27 اگست تک سرکلر ڈیبٹ کی مکمل ادائیگی کر دی جائے گی لیکن مالی مشکلات کے باعث ادائیگی نہیں کی جا سکی۔ سرکلر ڈیبٹ مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے 80 سے 90 ارب روپے کے ٹرم فنانسنگ سرٹیفکیٹس 30 اگست تک جاری کرے گی۔ وزارت خزانہ کی ہدایت پر 15 بڑے ملکی کمرشل بنک ٹی ایف سی ایز جاری کریں گے جس کے لئے وزارت خزانہ کے بنکوں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔