عالمی برادری بھارت کے جارحانہ عزائم کا نوٹس لے: ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد (آئی این پی ) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کے جارحانہ عزائم کا نوٹس لینا چاہیے۔بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 4 نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا۔جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزراے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین گئے۔ اجلاس کی سائیڈ لاینز پر وزیر خارجہ کی چینی نائب صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقات ہو ئی ۔ آرمی چیف کی روسی فیڈریشن کی بری افواج کے سربراہ سے ملاقات ہو ئی ۔ انہوں نے کہا بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 4 نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا۔بھارتی قابض افواج نے کٹھوعہ واقعہ کے ذمہ داران کے حق میں ریلیاں نکالنے والوں کو آزادی دی ہے جبکہ واقعہ کے خلاف ریلی نکالنے والوں سے سختی برتی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان افغانستان میں کابل اور بھلنا میں ووٹرز رجسٹریشن سینٹر پر ہولناک خودکش حملوں کی سخت مذمت کرتا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ٹوکیو میں پاک جاپان مذاکرات کے چھٹے دور کا انعقاد ہوا۔پاکستان ٹورنٹو،جھنڈا میں ہونے والی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا ایل او سی پر پدھر سیکٹر میں بھارتی افواج کی بلا اشتعال فائرنگ و گولہ باری سے دو شہری شہید ہوئے۔ رواں برس بھارت کی جانب سے 1000 سے زائد ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔گزشتہ سال 1970 بار بھارتی فورسز نے ایل اوسی کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔ ترجمان نے کہا بھارتی فورسز کی شہری آبادیوں پر گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا امریکی قائمقام نائب سیکرٹری آف سٹیٹ کا دورہ امریکہ کے ساتھ رابطوں کے تسلسل کی کڑی ہے ۔امریکہ سے پاکستانی سفارتکاروں پر پابندیوں‘کرنل جوزف کا معاملہ‘افغانستان میں قیام امن‘ افیون کی کاشت‘سرحدی در اندازیوں سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔چین کے ساتھ 5 دہا ئیوں سے پرانے تعلقات ہیں جن پر چین کے کسی دوسرے ملک سے تعلقات کا اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان اپنے طور پر انسداد دہشت گردی کے خلاف کوششیں کر رہا ہے۔ہم اپنے معاشرے سے اس زہر کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں۔افغانستان کے مسلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں۔وزیر اعظم کے دورہ کابل میں بھی اس بات پر اتفاق راے کیا گیا۔ انہوں نے کہا دونوں رہنماوں نے طالبان پر قیام امن کی پیشکش کا مثبت جواب دینے پر زور ڈالا۔پاکستان نے پہلے بھی ایران اور پی فائیو پلس ون معاہدے کی حمایت کی تھی۔ آئی اے ای اے نے بھی ایران کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کی تصدیق کی ہے۔
دفتر خارجہ