محکمہ خزانہ کا ملتان میٹرو منصوبے کے افتتاح پر خرچ رقم منظور کرنے سے پھر انکار
لاہور ( معین اظہر سے) سابق وزیر اعظم کی طرف سے ملتان میٹرو منصوبے کے افتتاح کے موقع پر ساڑھے تین کروڑ روپے کی رقم خرچ کرنے کے ڈی جی ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کیس کو محکمہ خزانہ نے دوسرے سال بھی منظور کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ محکمہ اگلے مالی سال کے ریگولر بجٹ میں جس میں ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، محکمہ ٹرانسپورٹ، یا ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ریگولر بجٹ میں شامل کرے اس کو منظور کر لیا جائے گا۔ سابق وزیر اعظم نے جنوری 2017 کو بہائوالدین زکریا یورنیورسٹی میں ملتان میٹرو بس منصوبے کا افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی تاہم اور چونگی نمبر 9 میں سجاوٹی تختی کا افتتاح کیا تھا جس پر محکمہ خزانہ نے گزشتہ مالی 2016-17 سال بھی صرف ایک تقریب کی 3 کروڑ 30 لالکھ کی رقم منظوری کرنے سے انکار کیا تھا اس سال سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے دوبارہ کیس بھجوایا تھا پھر انکار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے ڈی جی کی جانب سے ماس ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کو کیس بجھوایا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ملتان میٹرو پراجیکٹ کا افتتاح جنوری 2017 میں کیا تھا اس کے لئے بہائوالدین زکریا یورنیورسٹی کے آڈٹیوریم میں تقریب منعقد کی گئی تھی اس پر 3 کروڑ 50 لاکھ کا خرچہ اس افتتاح کی تقریب میں آیا تھا جس کے لئے فنڈز جاری کر دئیے جائیں ۔ اپنے کیس میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال محکمہ خزانہ پنجاب نے سپلیمنٹری گرانٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ اگلے مالی سال کے دوران موجودہ حکومت کا وقت مئی میں ختم ہو جائے گا تاہم جولائی میں اگلا مالی سال شروع ہونا ہے اس میں کیسے دو سال پہلے کی تقریب کے پیسے شامل کئے جاسکتے ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی چاہتے ہیں چونکہ تقریب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے کہنے پر کی گئی تھی وہ اپنے بجٹ میں یہ پیسے شامل کر لے جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اس کو اپنے بجٹ میں شامل کرلے کیونکہ تقریب کے دوسال بعد پیسے کس قانون کے تحت دئیے جائیں گے اس پر اعتراضات آٹھ سکتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ایک تقریب پر اتنی رقم کیوں خرچ کر دی گئی تھی اور ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کیا یورنیورسٹی کا نیا ہال بنایا تھا شاید نیا ہال بنانے پر بھی اتنی رقم خرچ نہ ہوتی۔