ادب کو حکمران طبقے نے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا ،ڈاکٹر شاہد صدیقی
اسلام آباد( خصوصی نمائندہ ) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجنز(نمل )میں دوروزہ بین الاقوامی کانفرنس صحافیوں کو مدعو کرنے کے باوجود سیکورٹی رسک کی بناء پر صحافیوںکو بھی داخلے سے روک دیا گیا ۔شعبہ اردو نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز (نمل) اور ہایئر ایجوکیشن کے زیر اہتمام دو روزہ بینالاقوامی کانفرنس بعنوان "اردو نقد اور تحقیق : رحجانات کا عصری و عالمی تناظر" کا انعقاد کیا گیا جس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی علامہ اقبال یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد صدیقی ،صدارت ڈائریکٹر جنرل ادارہ قومی زبان پروفیسر افتخار عارف،ریکٹر نمل میجر جنرل(ر) ضیا الدین نجم، ڈائریکٹر جنرل نمل محمد ابراہیم، ڈین لینگوئجز ڈاکٹر سفیر اعوان،صدر شعبہ اردو ڈاکٹر روبینہ شہناز ،ترکی،ایران،کشمیر،انڈیا اور ملک بھر سے شریک سکالرز ،فیکلٹی ممبران اور طلبا کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔تقریب سے خطاب کے دوران مہمان خصوصی ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ ادب کو حکمران طبقے نے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا ، اس کی ایک قسم مزاحمتی ادب بھی ہے جسکی مثال برطانوی راج میں دیکھی جا سکتی ہے، افتخار عارف نے اپنے خطاب میں نمل کی تعریف کرتے ہوئے کہا نمل زبان و ادب اور تحقیق کے شعبے میں گراں قدر خدمات سر انجام دے رہی ہے،انہوں نے کہا کہ اردو ادب میں تحقیق نا ہونے کے برابر ہے، نوجوانوں کو چاہیئے کہ وہ اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں۔