پاکستان اپنے مفادات اور سیاسی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا : ناصر جنجوعہ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمرل علی شمخانی نے کہا ہے کہ بعض علاقائی ممالک کے جاسوسی ادارے پاک ایران سرحد کی سلامتی کو متاثر کرنے کے لئے دہشتگرد وں کی حمایت کرتے ہیں مگر ایران اور پاکستان کو مل کر ان سازشوں کا ناکام بنانا ہوگا ۔ایڈمرل 'علی شمخانی' نے پاکستان کے مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) 'ناصر خان جنجوعہ' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی. ایرانی خبر رساں ادارے ”ارنا“ کے مطابق یہ ملاقات گزشتہ روز روسی شہر سوچی میں منعقد ہونے والی نویں بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر ہوئی.ایڈمرل شمخانی نے ایران اور پاکستان کی سرحدی سیکورٹی کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے سلامتی اداروں اور حکام کے درمیان تعلقات کو مزید بڑھانے کا مطالبہ کیا۔اس ملاقات میں پاکستان کے مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاک ایران سیکورٹی تعاون کی توسیع سے دونوں ممالک کے تعلقات کو بڑھانے کی راہ میں رکاوٹوں کے خاتمے میں مدد ملے گی.ناصر خان جنجوعہ نے خطے میں دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے تمام خطی ممالک کی جانب سے انتہاپسندی اور منفی نظریات کے خلاف اجتماعی تعاون پر زور دیا.انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کی اصل جڑ اور وجوہات کو ختم کئے بغیر دہشتگردی کی لعنت کا خاتمہ ممکن نہیں ہے.انہوں نے پاکستان کے خلاف امریکہ کے حالیہ سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام اور حکومت کسی بھی قیمت پر غیرملکی دباو کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے اور نہ ہی ہم اپنے مفادات اور سیاسی خودمختاری پر سمجھوتہ کریں گے۔ان کے ایرانی ہم منصب نے کہا ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ بالخصوص چابہار اور گوادر بندرگاہوں کے باہمی تعاون پر مزید کام کرنے پر زور دیا۔
دریں اثناناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانستان، شام، لیبیا، مصر یمن اور عراق جیسے ملکوں پر مسلط کی گئی جنگوں کی جو قیمت یہ ملک ادا کر رہے ہیں کیا اس کا کوئی تخمینہ لگا سکتا ہے؟انہوں نے روس کے شہر سوچی میں منعقدہ نویں عالمی سیکورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرکاءسے یہ سوال کیا۔ سرکاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ آج کوئی مظلوم کشمیریوں، فلسطینیوں اور روہنگیا کی آواز سننے والا نہیں۔ یہ دنیا اپنے مفادات دیکھتی ہے اور کشیدگی کے شکنجے میں پھنسی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پڑوسیوں سمیت سب ملکوں کے داخلی امور میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اقوام متحدہ کے اصولوں کی روشنی میں تنازعات کو طاقت کے بجائے مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔
ناصر جنجوعہ