کنٹرول لائن : بھارتی فوج کی فائرنگ ٹینک شکن میزائل برسا دیئے دو شہری شہید دو زخمی
برنالہ چھمب/اسلام آباد (نامہ نگار+سٹاف رپورٹر+نیشن رپورٹ) سب ڈویژن برنالہ کے چھمب سیکٹر اور دیوا وٹالہ اور پیر جمال پر بھارتی افواج کی سول آبادی پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ سے دو افراد شہید 2 زخمی ہو گئے، شہید ہونے والوں میں وزیر حسین، ولد اللہ رکھا اور رفیق جٹ ولد محمد شریف جٹ شامل ہیں۔ جبکہ زخمیوں میں جنت بی بی اور محمد عثمان شامل ہیں۔ بھارتی افواج نے 30:8 بجے بلا اشتعال بھاری ہتھیاروں سے گولہ بھاری شروع کر دی، فائرنگ سے قریبی جنگل میں آگ بھی لگ گئی۔ تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ پیر جمال کا یہ علاقہ کنٹرول لائن سے کافی دور ہے۔ اور اس سے قبل ان علاقوں پر کبھی فائرنگ نہیں ہوئی۔ بھارتی افواج کی طرف سے یہ کھلی جارحیت ہے۔ اس واقعہ میں شہید ہونے والے رفیق کے چار چھوٹے بچے ہیں۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر شہری آبادی کو نشانہ بنانے کیلئے بھاری ہتھیاروں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر پدہر سیکٹر کے ”براملا“ گاو¿ں کو بھاری خود کار ہتھیاروں ماٹر گولوں اور ٹینک شکن میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ واضح ہے کہ مارٹر توپخانہ اور ٹینک شکن میزائل دشمن کی فوجی تنصیبات، بالخصوص بنکرز پر داغے جاتے ہیں لیکن کنٹرول لائن پر یہی ہتھیار شہریوں کے خلاف استعمال کئے جا رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاک فوج نے بھارتی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔ بھارت پر 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں اضافہ پاکستان کے لئے باعث تشویش ہے۔ ترجمان نے افسوس ظاہر کیا کہ بھار ت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو کام کرنے کی اجازت نہیں دے رہا جسے یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر جنگ بندی برقرار رکھے۔ رواں برس بھارت 1000 سے زائد بار ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزیاں کرچکا ہے، بھارت روایتی و غیر روائتی اسلحہ کے انبار لگا رہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی لندن میں اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں مزید چار نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔ ترجمان نے اس مﺅقف کا اعادہ کیا کہ فغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں اور افغان قیادت نے بھی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے حالیہ دورہ کابل میں پاکستانی اس نکتہ نظر کی تائید کی ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کابل، اور بھلنا میں خود کش حملوں اور بے گناہ لوگوں کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغان مسئلہ صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوسکتا ہے۔ امریکی قائم مقام نائب سیکرٹری آف سٹیٹ کا دورہ پاکستان، امریکہ کے ساتھ رابطوں کے تسلسل کی کڑی ہے۔ امریکہ سے یکم مئی سے پاکستانی سفارتکاروں پر پابندیوں، کرنل جوزف، افغانستان میں قیام امن اور افیون کی کاشت، سرحدی در اندازیوں سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایک سوال پر ڈاکٹر فیصل نے بتایا پاکستان اور چین پانچ دہایﺅں سے قابل اعتماد دوست ہیں اور کسی بھی دوسرے ملک سے پاکستان کے تعلقات کا پاک چین دوستی پر کوئی اثر نہیں پڑ سکتا۔ پاکستان امریکہ کے ساتھ مختلف سطح پر رابطے میں ہے، امریکی سفارتکار ایلس ویلز نے حالیہ دورہ کے موقع پر پاکستان کے ایٹمی اور میزائل پروگرام کو محدود کرنے کا نہیں کہا۔ بھارتی عدالتوں کی جانب سے مکہ مسجد بم دھماکے اور سمجھوتہ ایکسپریس دہشت گرد حملے کے ماسٹر مائنڈ سمیت دیگر ملزمان کی بتدریج رہائی باعث تشویش ہے اور بھارت اس اقدام کے ذریعے اپنے عدالتی نظام کا مکمل مذاق اڑا رہا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کارروائی کسی کے کہنے پر نہیں کر رہا، بلکہ یہ ہمارے اپنے ملکی مفاد میں ہے۔ بین الاقوامی برادری کو بھارت کے جارحانہ عزائم کا نوٹس لینا چاہیے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزراے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین گئے۔ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر وزیر خارجہ کی چینی نائب صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی ۔ آرمی چیف کی روسی فیڈریشن کی بری افواج کے سربراہ سے ملاقات ہو ئی۔
بھارتی فائرنگ