مسئلہ کشمیر کے بارے عام کشمیری کیا کہتے ہیں؟
محمد ریحان قریشی کا کہنا ہے میرا تو نہیں خیال کہ پاکستان اور بھارت دونوں خود بھی مسئلہ حل کرنے میں سنجیدہ ہیں کیونکہ ہزاروں لوگوں کا روزگار مسئلہ کشمیر سے وابستہ ہے۔ مظاہرے کرنے والے تمام کشمیریوں کے نمائندے نہیں ہیں۔ انڈیا کہتا ہے کہ زیادہ کشمیری انڈیا کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کہتا ہے کہ تمام کشمیری پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں۔ خودمختار کشمیر کے حامی دونوں سے تنگ ہیں لیکن اکثریت کس کی ہے‘ اس پر کوئی ٹھوس معلومات نہیں ہیں۔ بدر الفاتح نے کہا ہے آٹھ جولائی کی شام کو پولیس نے دعویٰ کیا کہ جنوبی کشمیر کے کوکرناگ علاقہ میں مقبول مسلح کمانڈر برہان وانی کو دو ساتھیوں سمیت ہلاک کیا گیا۔ اس کے فوراً بعد جنوبی کشمیر میں پرتشدد مظاہروں کی لہر پیدا ہو گئی اور جگہ جگہ فورسز کی فائرنگ کے باوجود برہان کے جنازے میں دو لاکھ لوگوں نے شرکت کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ڈیڑھ ہزار افراد زخمی ہوئے جن میں سو سے زائد ایسے افراد ہیں جن کی آنکھوں میں پیلیٹس یعنی چھرے لگے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان میں سے پچاس ہمیشہ کے لئے بینائی سے محروم ہو گئے ہیں۔ یہ بات آپ کو تسلیم کر لینی چاہئے اور اس پر ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں کہ لاکھوں کا مجمع ہندوستانی زیرانتظام کشمیر میں پاکستان کے حق میں نہ صرف ریلیاں نکالتا ہے بلکہ دیوانہ وار جانیں بھی پیش کرتا ہے جبکہ ہندوستان یا خودمختار کشمیر کے حق میں ہزاروں کی ریلی بھی دکھا دیجئے۔ محمد ابو عبداللہ نے کہا جیسے انڈیا چاہتا ہے وہ حل ہی نہیں ہے۔ یعنی اگر انڈیا چاہے کشمیر ہمارا ہو تو وہ حل نہیں ہے لیکن اگر پاکستان بالکل یہی چاہے تو یہ کیا حل ہے؟ سید عمران کا مؤقف ہے محمد عبداللہ اور بدر الفاتح نے جو رائے دی وہ بے شک پاکستانی ہونے کی حیثیت سے حب الوطنی پر مبنی ہے۔ کبھی میں بھی یہی سمجھتا تھا اور ہر پاکستانی کی طرح یہی چاہتا تھا کہ کشمیر جلد پاکستان کا حصہ بنے۔ لیکن زمینی حقائق جان کر مجھے بھی دھچکا لگا اور صدمہ ہوا۔ مگر کیا کریں حقائق واقعی وہی ہیں جو ریحان بتا رہا ہے۔ واقعہ یہی ہے کہ ہند و پاک کی حکومتیں نہیں چاہتیں کہ یہ مسئلہ حل ہو۔ پاکستان کی کشمیر کمیٹی کے ایک ممبر کا کہنا تھا کہ اگر یہ مسئلہ حل ہو گیا تو ہمیں اس مد میں دنیا کی ہمدردی بٹورنے کے عوض لاکھوں ڈالرز ملنا بند ہو جائیں گے۔ کشمیر میں پاکستان کے حق میں جو مظاہرے ہوتے ہیں وہ اکثر جماعت اسلامی کے تحت ان کے حامی نکالتے ہیں لیکن بہت بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو ان کی حامی نہیں اور خودمختار کشمیر چاہتی ہے۔