اے این ایف کیخلاف حنیف عباسی کی توہین عدالت درخواست خارج
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایفی ڈرین کیس کے غلط استعمال کے حوالے سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی جانب سے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے اے این ایف کیخلاف توہین عدالت کے حوالے سے حنیف عباسی کی درخواست خارج کردی ہے اور کہاہے کہ ایفی ڈرین سے متعلق کیس ٹرائل کورٹ میں چل رہا ہے جس کافیصلہ جلد آنے کاامکان ہے ، جبکہ اے این ایف کی تحقیقات کیخلاف توہین عدالت کی درخواست بھی زائد المیاد ہوچکی ہے ،جمعرات کوچیف جسٹس میاں نثارکی سربراہی میں جسٹس عمرعطابندیال اورجسٹس سجادعلی شاہ پرمشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پردرخواست گزار شیخ رشید نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیاکہ میری درخواست ایفیڈرین کے غیرقانونی استعمال کے بارے میں ہے ، جس سے معاشرے کونقصا ن پہنچ رہا ہے یہ عوامی مفاد کامعاملہ ہے اس لئے میری استدعا ہے کہ ایفی ڈرین کے غیرقانونی استعمال کی تحقیقات کی جائیں ، جس پرچیف جسٹس نے ان سے کہا کہ عدالت آپ کی درخواست کاجائزہ لے گی، اگرکیس غیرموثر ہوگیاہے تو اسے نمٹا دیا جائے گا ، سماعت کے دورا ن عدالت نے شیخ رشید کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اے این ایف نے ایفی ڈرین کے حوالے سے تحقیقات دوہفتے میں مکمل کرناتھیں جواب مکمل ہوگئی ہیں اس لئے آپ کی درخواست نمٹادی جاتی ہے سماعت کے دورا ن مسلم لیگ کے رہنماحنیف عباسی نے پیش ہوکر عدالت کوبتایاکہ وہ پرانے سیاسی ورکر ہیں، جس پرچیف جسٹس نے ان سے کہاکہ یہ معاملہ ہمارے متعلق نہیں ، سیاسی بات کرنی ہے توباہر جاکر کریں آپ عدالت کو بتائیں کہ اے این ایف کیخلاف آپ کی درخواست کی بنیاد کیا ہے جس پرحنیف عباسی نے کہا کہ میںکوئی غلط کام نہیں کیا بلکہ حکومت کی جانب سے دی گئی ذمہ داری اداکی ہے لیکن اے این ایف نے میرے خلاف تحقیقات شروع کیں چیف جسٹس نے کہاکہ تحقیقات توہونا تھیں جو اب مکمل بھی ہوگئی ہیں اس لئے آپ کی درخواست بھی غیرموثر ہے ، بعدازاں عدالت نے حنیف عباسی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست بھی خارج کردی۔
حنیف عباسی درخواست