قومیں نعروں سے نہیںکردار سے زندہ رہتی ہیں ڈاکٹر احمد قادری
کراچی (نیوز رپورٹر) جامعہ کراچی کے رئیس کلیہ فنون وسماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر محمد احمد قادری نے کہا کہ اقبال شناسی کی جو آج بات ہورہی ہے وہ کل آنے والے زندہ معاشرے کی آواز میں تحریک پیداکرکے یہ بتلائے کہ قوم نعروں سے زندہ نہیں رہتی،قوم کردار سے زندہ رہتی ہے اور جب کردار اقبال کا ہو تودنیا جتنا بھی فراموش کرے ،اقبال نہ صرف بلندیوں کے ساتھ طلوع ہوتاہے بلکہ اس طرح طلوع ہوتاہے کہ پھر اس نام کو غروب کرنے کے لئے معاشرہ کچھ بھی کہے لیکن اقبال تو بلند ہی ہواہے طلوع ہونے کے لئے غروب ہو ہی نہیں سکتا۔ میں سمجھتا ہوں کہ اقبال شناسی کے لئے اور فکری اجتہاد کو سمجھنے کے لئے ،اقبال کے لئے ایک صدی نہیں بلکہ کئی صدیاں چاہئیں کیونکہ اقبال صرف پاکستان کا نہیں بلکہ انسانیت کا نام ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ اُردو کے زیر اہتمام کلیہ فنون وسماجی علوم کی سماعت گاہ میں منعقدہ ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان: ’’علامہ اقبال: فکری اور عصری تناظر ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جامعہ کراچی کے شعبہ اُردو کے استادپروفیسر ڈاکٹر رئوف پاریکھ نے خطبہ استقبالیہ میں مقررین کا شکریہ اداکیا اور اس طرح کے کانفرنسز کے انعقاد کو وقت کی اہم ضرورت قراردیا ۔پروفیسر ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی نے کہا کہ اقبال ہماری تاریخ کا بہت بڑا نام ہے مولانامحمد علی جوہر ،قائد اعظم محمد علی جناح، ابوالکلام آزاد ،علامہ اقبال اور مولانامودودی یہ وہ چند لوگ ہیں جنہوں نے مختلف انداز میں اپنے اپنے شعبوں میں اپنے اپنے طریقوںسے تقاریر اور خطبات کے ذریعے بہت گہرا اثر ڈالاہے اور اس اثر کے نتیجے میں ہمیں آزادی قیام پاکستان کی شکل میں ملی جو ان لوگوں کا بہت بڑا احسان ہے۔ڈائریکٹر اسلامک ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ریسرچ سینٹرہیوسٹن امریکہ کی صدف اکبانی نے مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال سے مغربی معاشروں نے بہت کچھ سیکھا خاص طور پر قوم مشکل حالات میں کس طرح زندہ رہتی ہے اور مشکلات سے نبرد آزما ہوتی ہے۔