یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاوے، بے حرمتی کا سلسلہ جار ی
مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز)فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ 90 یہودی آباد کار اور اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔مرکز اطلاعات فلسطین نے فلسطینی محکمہ اوقاف کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ90 یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اول میں داخل ہوئے اور حرم قدسی کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ دن کے دوسرے حصے میں مزید بیسیوں یہودی شرپسند قبلہ اول میں داخل ہوئے، اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ہمیشہ کی طرح مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات اسرائیلی پولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہیجسپر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے اسرائیلی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ادھراسرائیلی مظالم پرآواز اٹھانے کیلئے فلسطینی صحافی کو6ماہ کیلئے جیل بند کر دیا گیا ۔ محمد منی کے اہل خانہ نے بتایا کہ اسرائیل کی عوفر نامی فوی عدالت نے صحافی کو چھ ماہ کے لیے انتظامی قید میں منتقل کردیا۔فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی سالم فوجی عدالت نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)رہنما رافت ناصیف کو چار ماہ کے لیے انتظامی قید میں ڈال دیا ۔اسیران میڈیا سینٹر کے مطابق 50 سالہ رافت ناصیف کو اسرائیلی قابض فوج نے چند روز قبل غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لے کر جیل میں ڈال دیا تھا۔ ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا۔