پاکستان، بھارت تنازعات کا حل خود تلاش کریں : آئی سی سی
لاہور ( سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) عالمی کرکٹ کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو آپس کے تنازعات خود حل کرنے ہوں گے، آئی سی سی معاونت فراہم کر سکتی ہے۔بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے چیف ڈیوڈ رچرڈسن نے دبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو آئی سی سی بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔سربراہ آئی سی سی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان‘ بھارت بورڈز کے مابین تنازعات دیکھ کر برا محسوس ہوتا ہے۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ بنیاد پر تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں۔بھارت کی جانب سے معاہدے کے باوجود سیریز کھیلنے سے انکار کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے خلاف ہرجانے کا دعوی کر رکھا ہے۔ ڈیوڈ رچرڈ سن نے کہاہے کہ کھلاڑیوں کیلئے نیا کوڈ آف کنڈکٹ تیار ہوگیا جو یکم اکتوبر سے لاگو ہوگا۔اگلے سال ورلڈ کپ کے بعد ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کا بھی آغاز کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ کرکٹ کے تینوں فارمیٹس شائقین میں بے حد مقبول ہیں اور کرکٹ کو پسند کرنے والے شائقین کا بہت اچھا رسپانس آیا ہے۔انہوںنے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ کھلاڑی ایک دوسرے کے خلاف نازیبا زبان استعمال کریں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 23-2021ء میں ہونے والی ٹیسٹ چیمپین شپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیسٹ سیریز کروانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔دونوں نے ٹیموں کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز 08-2007ء میں کھیلی گئی تھی جب پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا تھا جبکہ آخری ون ڈے سیریز 13-2012ء میں کھیلی گئی اور اس مرتبہ بھی پاکستانی ٹیم بھارت گئی تھی۔ آئی سی سی نے 2019ء سے ٹیسٹ چیمپین شپ شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جو چار سالوں پر محیط ہو گی اور اس دوران تمام ٹیمیں ایک دوسرے کیساتھ سیریز کھیلیں گی تاہم اس چیمپین شپ کے ابتدائی ڈراف میں پاکستان اور بھارت کی سیریز شامل نہیں ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق احسان مانی کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ چیمپین شپ کے بظاہر 2 مرحلے ہوں گے، پہلا مرحلہ 21-2019ء میں ہو گا جس کیلئے شیڈول تیار کیا جا چکا ہے لیکن آئی سی سی نے مجھے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ 23-2021ء میں ٹیسٹ چیمپین شپ کے دوسرے مرحلے میں پاکستان اور بھارت بھی ایک دوسرے کیخلاف کھیلیں گے۔پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں اگرچہ اس وقت ایشیاء کپ میں ایک دوسرے کیخلاف میچ کھیل رہی ہیں مگر دوسری جانب بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں سائیڈ لائن پر پاک، بھارت وزراء خارجہ کی ملاقات پر حامی کے بعد انکار کے باعث دونوں ممالک میں سیاسی چپقلش بھی اس وقت عروج پر ہے۔