فواد چودھری کی سربراہی میں سرکاری اشتہارات سے متعلق کمیٹی قائم
اسلام آباد/ کراچی (نمائندہ خصوصی+ وقائع نگار) وزارت اطلاعات نے سرکاری اشتہارات کے متعلق کمیٹی قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر فواد چودھری کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کی گئی ہے۔ کمیٹی میں صوبوں کے وزراء اطلاعات‘ وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی‘ سینیٹر فیصل جاوید شامل ہیں۔ کمیٹی وفاقی و صوبائی سطح پر سرکاری اشتہارات کے اجراء کے معاملات کی دیکھ بھال کرے گی۔ کمیٹی کی پیشگی منظوری کے بغیر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو اشتہار جاری نہیں کیا جا سکے گا۔ دریں اثناء آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) نے میڈیا کو اشتہارات کی ریلیز سے قبل منظوری کیلئے کنٹینٹ کمیٹی (مواد کمیٹی) کے قیام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں اے پی این ایس نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے اپنی سربراہی میں قائم کی گئی کنٹینٹ کمیٹی کے قیام پر مایوسی کا اظہار کیا ہے جو صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے میڈیا کو اشتہارات کی مانیٹرنگ کرے گی۔ اے پی این ایس نے اسے سرجیکل سٹرائیک قرار دیتے ہوئے کہا کہ آزادی صحافت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوںگے۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے اعلانات سے بھی یہ اقدام متصادم ہے اور انحراف ہے جبکہ پی ٹی آئی نے صوبائی اور ضلعی سطح پر فریڈم آف پریس کو یقینی بنانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اے پی این ایس نے قرار دیا ہے کہ یہ اقدام آئین پاکستان کے تحت حاصل اختیارات کا ناجائز استعمال اور انکروچمنٹ کے مترادف ہے۔ اے پی این ایس نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا واقعی وفاقی حکومت اختیارات کی منتقلی پر یقین رکھتی ہے یا نہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت جب سے آئی ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اشتہارات میں نمایاں کمی کردی گئی ہے جس سے اخبارات کی اکانومی کو مزید نقصان پہنچ رہا ہے اس طرح کے اقدامات سے مزید ڈ ائون سائزنگ اور بے روزگاری پھیلے گی۔ اے پی این ایس نے وزیراعظم عمران خان سے ذاتی طور پر معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے۔