باجوڑ میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر تعینات لیویز اہلکارفائرنگ سے شہید، نائب صوبیدار ڈیوٹی سے واپس جا رہا تھا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
ملک کے دور دراز علاقوں میں پولیو کے خاتمے کے لئے چلائی جانے والی مہم کے دوران امن اور عوام کی صحت کے دشمن عناصر اکثر پولیو ٹیموں پر حملے کرتے رہے ہیں ۔ ان حملوں سے بچائو کے لئے سکیورٹی اہلکار ان ٹیموں کے ساتھ ڈیوٹی انجام دیتے ہیں ۔ پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کی حفاظت مؤثر ہونے سے اب دور دراز علاقوں میں بھی جہاں پسماندگی ناخواندگی کی وجہ سے کچھ عناصر بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے میں مزاحم ہوتے تھے اب بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے کے قطرے پلائے جانے میں آسانی پیدا ہوگئی ہے ۔ ان حفاظتی انتظامات کے باوجود بعض علاقوں میں عوام کی جان اور صحت کے دشمن موقع ملنے پرکارروائی سے گریز نہیں کرتے۔ اسی طرح کا ایک واقعہ گزشتہ روز باجوڑ میں پیش آیا جہاں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر تعینات ایک لیویز اہلکار کو نامعلوم افراد نے شہید کر دیا۔ اگر حکومت نے پولیو کے خلاف مہم کو کامیاب بنانا ہے ملک کو پولیو سے پاک کرنا ہے، تو پھر پولیوٹیموں کی سکیورٹی کو مزید سخت اور بہتر بنانا ہوگا۔ تاکہ ملک کے مستقبل کے کسی دشمن کو ایسی گھنائونی واردات کرنے کی جرأت نہ ہو سکے ۔ایسے سماج دشمن عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔ پوری دنیا پولیو سے محفوظ ہو چکی ہے ۔بدقسمتی سے ہم ان چند ایک ممالک میں شامل ہیں جہاں یہ مرض اب بھی موجود ہے ۔ اگر اس پر قابو نہ پایا گیا تو پاکستانیوں پر سفری پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024