مکرمی! کئی سالوں سے گورنمنٹ کالجز میں ریگولر اساتذہ کی تعداد انتہائی کم ہے۔ خاکسار جس کالج میں تعینات ہے اس میں اساتذہ کی اکیس اسامیاں ہیں لیکن کئی سالوں سے ا س میں 4 اوراب پچھلے سال سے صرف 6 ریگولر اساتذہ ہیں۔ اس طرح پندرہ ا ساتذہ کم ہیں۔ کالج میں کئی سالوں سے تین انگلش کی اسامیاں خالی ہیں۔ یہی حال تمام دیہی کالجز کا ہے۔ گورنمنٹ کی کئی سالوں سے یہ پالیسی رہی ہے کہ وہ سیشن کے شروع میں عارضی ٹیچر CTIS رکھنے کی اجازت دیتی ہے لیکن اس میں بھی اتنی تاخیر ہو جاتی ہے کہ کالجز 15 اگست سے کھل جاتے ہیں جبکہ پچھلے سال اکتوبر میں اساتذہ رکھے گئے۔ اس دفعہ بھی ایک مہینہ سے ز یادہ عرصہ ہو گیا ہے کالج کھلے ہیں جبکہ اساتذہ نہیں رکھے گئے۔ پچھلے سال جب اساتذہ رکھے گئے تو دسمبر جنوری میں ہی جب پڑھائی کا دورانیہ زیادہ اہم ہے ان کی تعیناتی پرائمری ا ور ہائی سکولوں میں کر دی گئی۔ اب یہ صورت حال ہے کہ پرائمری اور ہائی سکولوں میں ایم ایس سی ایم فل اساتذہ تعینات ہیں جن میں طلبہ کی تعداد بہت کم ہے۔ گزارش ہے کہ موجودہ حکومت کالجز میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کو پہلی ترجیح میں رکھے۔ (اسسٹنٹ پروفیسر محمد نواز پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج ڈنگہ)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024