بھاشا ڈیم کی تعمیر فوری آغاز کی متقاضی
پاکستان نے بھارت سے دیامیر بھاشا ڈیم کی مخالفت بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آج پاکستان انرجی کے شدید ترین بحران سے گزر رہا ہے‘ ساتھ ساتھ بجلی کی مانگ میں سالانہ دس فیصد اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ بھاشا ڈیم سے ساڑھے چار ہزار میگاواٹ بجلی دستیاب ہو گی۔ بھاشا ڈیم کی تعمیر کا مشرف‘ شوکت عزیز اور یوسف رضا گیلانی نے افتتاح کیا۔ اعلیٰ شخصیات کی طرف سے تین مرتبہ گرمجوشی کے ساتھ افتتاحوں کے باوجود اسکے سنگ بنیاد کے بعد تعمیر کی دوسری اینٹ نہیں رکھی جا سکی۔ اب بھارت سے اس ڈیم کی مخالفت ترک کرنے کی درخواست کی جا رہی ہے۔ کیا بھارت نے پاکستان آنیوالے دریاﺅں پر ڈیم پاکستان کی اجازت سے بنائے ہیں؟ گو بھاشا ڈیم کالاباغ ڈیم کا متبادل نہیں تاہم اسکی تعمیر سے بجلی کے بحران پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کا باب تو اپنی مفاداتی سیاست کے باعث بند کر دیا‘ لیکن بھاشا ڈیم کی تعمیر میں بھی افتتاحوں کی کثیر تعداد کے علاوہ کوئی مثبت پیش رفت نظر نہیں آئی۔ پاکستان کی بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کا تقاضا ہے کہ دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر بغیر دباﺅ اور مصلحت کے فوری شروع کر دی جائے۔ بھارت کی طرف سے مخالفت برائے مخالفت پاکستان کے پراجیکٹ میں تاخیر پیدا کرنے کیلئے کی جا رہی ہے۔ پاکستان بھارت کو سندھ طاس معاہدے کا مراسلہ دکھائے‘ اور بھارت بے تکی مخالفت فی الفور ختم کرے۔ اسکے ساتھ کالاباغ ڈیم کی تعمیر کی بھی کوئی تدبیر کی جائے۔