عدلیہ میں سفارش ماننے اور رشوت لینے والے لعنتی ہیں‘ چیف جسٹس نے جرنیلوں کی بات نہیں مانی‘ جج بھی دباﺅ میں نہ آئیں : جسٹس خواجہ شریف
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس خواجہ محمد شریف نے کہا ہے کہ جج اپنے ضمیر اور قانون کے تحت فیصلے کریں اور چہرے دیکھ کر انصاف نہ کریں۔ وکلا اور سائلین کی عزت نفس کا خیال رکھیں‘ امیر اور غریب‘ پڑھے لکھے اور ان پڑھ کی عزت برابر ہے۔ عدلیہ میں سفارش ماننے اور رشوت لینے والے لعنتی ہیں۔ پیسے دیکر بھرتی ہونے والا جج انصاف کیا خاک کرے گا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی زندہ مثال کی روشنی میں سفارش کو ماننے سے انکار کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں تربیتی کورس مکمل کرنے والے سول ججوں کو تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر مسٹر جسٹس اعجاز احمد چودھری‘ مسٹر جسٹس چودھری افتخار حسین‘ جسٹس (ریٹائرڈ) تنویر احمد خان اور جسٹس (ریٹائرڈ) خلیل الرحمن خان بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس خواجہ محمد شریف نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے چار جرنیلوں کے سامنے انکار کر دیا تھا اس زندہ مثال کی روشنی میں آپ بھی سفارش اور دباﺅ کو ماننے سے انکار کر دیں۔ لوگوں کو عدلیہ سے بہت توقعات ہیں آپ اپنے فیصلوں سے ثابت کریں کہ عدلیہ آزاد ہے۔ اللہ نے آپ کو منصف کے عہدے پر فائز کیا ہے تو ا س کےلئے محنت کریں اور اس عزت کو قائم رکھ کر اپنا اور اپنے والدین کا نام روشن کریں۔ اب عدلیہ میں تنخواہیں معقول ہو گئی ہیں‘ معاشی آسودگی ہو گئی ہے اب بلاحرص و لالچ میرٹ اور فیصلے کریں۔ لالچ آدمی کو ذلیل و رسوا کر دیتا ہے۔ عدلیہ میں آپ کی تقرریاں میرٹ پر اور شفاف طریقے سے ہوئی ہیں چنانچہ آپ بھی میرٹ پر فیصلے کریں۔ ایوان عدل کے عقب میں ایل ڈی اے پلازہ میں 53 جج صاحبان کی عدالتیں قائم کر رہے ہیں جن میں اے سی بھی لگے ہیں جس سے بہتر ماحول ملے گا۔ وکلا‘ سائلین اور عملے کو بھی آسانی ہو گی۔ سول ججوں کے امتحانات میں 6 ہزار وکلا نے ٹیسٹ دیا تھا جن میں سے 570 نے یہ امتحان پاس کیا۔ لاہور ہائیکور ٹ کے 10 جج صاحبان نے ان کے انٹرویو کئے جن میں سے 223 ججوں کو بھرتی کیا گیا۔ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل جسٹس (ریٹائرڈ) تنویر احمد خان نے تربیتی کورس کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ ایک سول جج قیصر امام نے کورس کے بارے میں اپنے ساتھیوں کے تاثرات بیان کئے۔ واضح رہے کہ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں چھٹے‘ 12 ہفتے کے تربیتی کورس میں 72 سول جج کم جوڈیشل مجسٹریٹس نے کورس مکمل کیا۔