سیوریج اور واٹر سٹارم کو مشینری فراہم کرنے کی ضرورت
مکرمی! میں چند سطور لکھ کر آپ کے ذریعے محترم جناب چیف جسٹس آف پاکستان کو یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کراچی کے ادارے جو سیوریج اور واٹر سٹارم کے کام دیکھ رہے ہیں چونکہ اُن کے پاس متعلقہ مشینری موجود نہیں ہے۔ وہ یہ کام نہیں کرا سکتے۔ یہ کام آپ کسی پاکستانی کی مشہور فرم کے ذمہ لگائیں اور وہ متعلقہ اداروں کے مشورے سے ٹینڈر بنائیں اور اندرونی اور بیرونی فرموں سے ٹینڈر انوائٹ کریں۔ سنا ہے اب یوکے خود ٹھیکیداروں سے کام نہیں کراتے۔ بلکہ ایسے ٹھیکیداروں سے کراتے ہیں جو خود اپنے پیسے بنائیں اور جو آمدنی اس کام سے آئے اس میں دونوں پارٹیاں حصہ لیتی ہیں۔ اس کے متعلق یو کے کی حکومت سے بھی پتہ کیا جا سکتا ہے۔ یہی ایک صورت ہے۔ کراچی ایک صاف ستھرا شہر بن جائے ۔ میرا 30 سالہ تجربہ اسی شعبہ کا ہے جس نے کئی بڑے پروجیکٹ بنائے ہیں۔ جس میں ہیوی فونڈری اینڈ فورج ٹیکسلا وائٹ سیمنٹ اور فرٹیلائزر اور شوگر فیکٹری وغیرہ شامل ہیں۔ میری عمر اس وقت 90 سال کے قریب ہے اگر میری عمر اجازت دیتی تو ضرور آپ کی اجازت سے حصہ لیتا۔ میری دعا ہے اللہ تعالیٰ آپ کے مشن کو کامیاب کرے ۔ آمین (رشید احمد چودھری 65 سیکٹر اے ون ٹائون شپ لاہور)