رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے، تنظیمی بحران کیلئے 22 رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا : فاروق ستار
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے، پارٹی کو تنظیمی بحران سے نکالنے کیلئے 22 رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی نے 2018 ء کے الیکشن میں امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرتے ہوئے قواعد کی دھجیاں اڑائی گئیں۔انہوں نے کہا کہ پیسے والے خاندانوں کو پارٹی ٹکٹ دیئے گئے ، چند افراد ایم کیوایم پر قابض ہیں جو خود کسی قابل نہیں۔فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ اولین مقصد 1986ء جیسی ایم کیوایم کو بحال کرنا ہے اور جماعت کو انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے ہی مسائل سے نکالا جاسکتا ہے، او آر سی میں مزید نام شامل کیے جائیں گے۔ان کا کہناتھاکہ مجھے معلوم ہے بہادر آباد والے تاویلیں دیں گے، لیکن بہادر آباد والوں کے جواب بھی میں ابھی دینا چاہتا ہوں، خالد مقبول نے کہا کہ پارٹی میں آمریت ختم ہوگئی لیکن 15 جون کو میری واپسی کے بعد بھی پوری رابطہ کمیٹی سے مشاورت نہیں کی جاتی تھی اور رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار پارٹی کے فیصلوں میں شامل نہ کیے جانے پر رابطہ کمیئٹی سے مستعفی ہوچکے ہیں جب کہ عام انتخابات میں شکست کے بعد ضمنی الیکشن میں پارٹی ٹکٹ نہ دیئے جانے پر وہ دلبرداشتہ ہیں۔انہوں نے ایم کیوایم کو نظریاتی جماعت بنانے کا بھی اعلان کیا تھا، اس کے علاوہ فاروق ستار یہ دعویٰ بھی کرچکے ہیں کہ انہیں پی ٹی آئی میں شمولیت کی پیشکش ہوئی۔