مرحومہ عاصمہ جہانگیر نے اقوام متحدہ کا انسانی حقوق ایوارڈ 2018 جیت لیا
ایوارڈ دس دسمبر کو دیا جائے گا
#/H
آئٹم نمبر۔۔۔97
نیویارک (صباح نیوز)انسانی حقوق کے لیے آواز آٹھانے والی مرحومہ عاصمہ جہانگیر نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ایوارڈ دو ہزار اٹھارہ اپنے نام کر لیا ہے۔ جو دس دسمبر کو دیا جائے گا۔یہ اعلان اقوام متحدہ میں یو این جی اے کی صدر نے ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا۔عاصمہ جہانگیر ماورائے عدالت قتل کے معاملے پر انیس سو اٹھانوے سے دو ہزار چار تک اقوام متحدہ کی مندوب رہیں جبکہ خصوصی مندوب برائے مذہب،عقائد کی آزادی دو ہزار چار سے دو ہزار دس تک رہیں۔عاصمہ جہانگیر کی یادمیں نیویارک میں ایشیاسوسائٹی کیزیراہتمام یادگاری تقریب بھی منعقد کی گئی جس میں ان کی خدمات کوخراج تحسین پیش کیا گیا۔واضح رہے ہیومن رائٹس ایوارڈ شخصیات،اداروں کو ہر پانچ سال بعد انسانی حقوق کے شعبے میں غیرمعمولی کامیابیوں پر دیاجاتاہے،عاصمہ جہانگیر ستائیس جنوری انیس سو باون کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔ پیشے کے لحاظ سے وکیل کے علاوہ وہ انسانی حقوق کی علمبردار اور سماجی ارکن بھی تھی۔انیس سو اٹھہتر میں عاصمہ جہانگیر نے پنجاب یونیورسٹی سے اپنی وکالت کی تعلیم مکمل کی جس کے بعد ان کی شادی کاروباری شخصیت طاہر جہانگیر سے ہو گئی۔ انیس سو اسی میں انہوں نے اپنی بہن حنا جیلانی اور دیگر خواتین کے ساتھ مل کر پاکستان کا پہلا خواتین پر مبنی وکالت کا ادارہ بھی شروع کیا۔عاصمہ جہانگیر کو اپنی زندگی میں کئی دفعہ غداری اور توہین مذہب کے الزامات کا بھی سامنا کرنا پڑتا رہا اور ان کے گھر پر بھی کئی دفعہ حملے کیے گئے۔عاصمہ جہانگیر پاکستان کے اداروں خصوصا فوج پر تنقید کے لیے مشہور تھیں۔ جس کی وجہ سے انہیں کئی دفعہ جیل بھی کیا گیا اور نظر بندی کی سزا بھی سنائی گئی۔ وہ پاکستان میں حقوقِ انسانی کی علمبردار اور سکیورٹی اداروں کی ناقد کے طور پر پہچانی جاتی رہی ہیں۔عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق کمیشن کی سابق سربراہ بھی رہیں اور ساتھ ساتھ پاکستانی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صدر منتخب ہونے والی پہلی خاتون وکیل بھی تھیں۔عاصمہ جہانگیر نے عدلیہ بحالی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ان کی کاوشوں کی بنا پر انھیں دنیا بھر میں انسانی حقوق کے اعزازات سے نوازا جاتا رہا جن میں یونیسکو پرائز، فرنچ لیجن آف آنر اور مارٹن اینیلز ایوارڈ شامل ہیں۔عاصمہ جہانگیر کو انیس سو پچیانوے میں انسانی حقوق پر کام کرنے کی وجہ سے رامون میگ سے ایوارڈ بھی دیا گیا جسے ایشیا کا نوبیل پرائز تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے لیے بطور نمائندہ خصوصی ایران میں انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے حیثیت سے بھی کام کیا۔عاصمہ رواں سال گیارہ فروری کو دل کو دورہ پڑنے کے باعث چھیاسٹھ برس کی عمر میں انتقال کر گئیں
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38