گولی لگنے سے جب ان کی بیٹی گری تو پورا پاکستان اٹھ کھڑا ہوا، ملالہ کی صحت سے مطمئن ہیں۔ ملالہ یوسف زئی کے والد
برمنگھم میں کوئن الزبتھ اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈیو روزرکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ضیاء الدین یوسف زئی کا کہناتھا کہ وہ اپنی بیٹی کو دیکھ کر بہت خوش ہیں۔ ملالہ کو سکول سے واپسی پر نشانہ بنایا گیا حملہ آور نے شناخت کے بعد ملالہ کو گولی ماری۔ انہوں نے کہاکہ گولی لگنے سے ملالہ گری تو پورا پاکستان اٹھ کھڑا ہوا، پہلی بار دیکھا کہ بڑے بچوں، حکومت سیاسی جماعتوں اور اقلیتوں سمیت سب نے ملالہ کی صحت کیلئے دعا مانگی۔ ضیاء الدین یوسف زئی نے کہا کہ ملالہ کے علاج کیلئے پاکستان میں غیرمعمولی کوششیں کی گئیں، آرمی کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملالہ کو پشاور منتقل کیا گیا انہوں نے ائیربس بھیجنے پر متحدہ عرب امارات اورعلاج کرانے پرحکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ ملالہ کے والد نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کے علاج سے مطمئن ہیں، ملالہ کے دماغ میں سوجن تھی اس لیے اس کا آپریشن کرنا پڑا، برمنگھم کوئن الزبتھ اسپتال کے ڈاکٹرزچوبیس گھنٹے اس کی دیکھ بھال کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ ملالہ سے ملے تو اس نے زخمی ہونے والی طالبات کا حال پوچھا۔ اس موقع پرمیڈیکل ڈائریکٹر ڈیو روزر کا کہنا تھا کہ ملالہ کی حالت پہلے سے بہتر ہے اور وہ سہارا لے کر چل رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملالہ کی یادداشت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔