
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سینیٹر شیری رحمان نے صدرِ علوی کو اہم تعیناتیوں کے حوالے سے شدید تنقیدکا نشانہ بنایا، بولیں! صدر عارف علوی کو اپنے حلف اور عہدے کا احترام کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے صدر مملکت کے رویے کو پی ٹی آئی کارکن کا کنڈکٹ قرار دے دیا اور کہا کہ چار سال سے عارف علوی صدر نہیں بلکہ عمران خان کے کارکن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اجلاس میں صرف 35 ارکان موجود تھے۔ وقفہ سوالات کے دوران بیشتر سولات کے جوابات ہی نہیں آئے تھے۔ اس معاملے پر وزارتوں کے حوالے سے سپیکر کی رولنگ پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ اجلاس کے دوران ایجنڈے کے مطابق کارروائی نہ ہوسکی۔
پارلیمنٹ ڈائری