قائداعظم کو زیارت بھجوانے کے فیصلے کہیں اور سے ہوئے : جاوید ہاشمی
ملتان (سپیشل رپورٹر) پاکستان پیپلزموومنٹ PPM کے زیراہتمام بعنوان پاکستانی معاشرہ آئین کی بالادستی اورقانون کی حکمرانی کے متعلق سید منظور گیلانی کی زیر صدارت سیمینار انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کے قیام کے بعد سے شازشیں شروع ہوگئی تھیں، زیارت میں اب بھی جنگلات ہیں اور وہاں کوئی نہیں جاسکتا تو قائد اعظم کو زیارت بھیجنے کے فیصلے کہیں اور سے ہورہے تھے، مسلم لیگ کا قیام ڈھاکہ میں ہوا جنہوں نے پاکستان بنایا تھا ہم نے ان کیساتھ کیا سلوک کیا۔ خواجہ ناظم الدین ‘ حسین شہروردی اور محمد علی بوگرہ کے ساتھ ہم نے کیا سلوک کیا۔ہمارے ملک میں آئین کبھی آیا ہی نہیں بھٹو نے آئین دیا تھا لیکن دوسرے دن ایمرجنسی لگا دی اور ان کی جب تک حکومت رہی ایمرجنسی رہی،ایوب نے باسٹھ کا آئین دیا تھا جو آئین تھا ہی نہیں،میں نے بیس سال پہلے اپنی کتاب میں لکھ دیا تھا کہ یہ خطہ ایک بلاک بننے والا ہے،روس چین اور دیگر اسلامی مما لک کا بلاک بنے گا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ جمہوریت کو مضبوط ومستحکم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہرایک ادارہ اور ہرایک محکمہ اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرے کوئی ادارہ دوسرے میں مداخلت نہ کرے ترقی پسندوں اور رجعت پسندوں کے درمیان ٹکراؤ ہے اس ٹکراؤ سے نمٹنے کا واحد حل فکری آزادی ہے اور چھوٹی قومیتوں کے درمیان عدم تحفظ پایاجاتاہے اس لئے آئین کی بالادستی ضروری ہے سیاسی جماعتوں پر خاندانوں کاقبضہ ہے۔ مہمانان گرامی سید منظور گیلانی ، طاہر الماس نے خطاب کیاعلاوہ ازیں مقررین میں کامریڈ لیاقت اتحاد عوامی شاعر عبدالستار خاور، محفوظ خان شجاعت کمیونسٹ مزدورکسان پارٹی کامریڈ یامین عوامی ورکرز پارٹی ملک حیدر عثمان سابق صدر وہائی کورٹ بار ملتان شہباز احمد وسیب اتحاد شیراز الطاف عوامی فلاحی پارٹی میر سجاد سپرا ایڈووکیٹ رہنما مسلم لیگ ن رضوان حسین قلندری، حافظ عبدالرحمن جماعت اسلامی جاوید چنڑ ایڈووکیٹ پاکستان سرائیکی پارٹی نوشین بلوچ ایڈووکیٹ ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان،ودیگر نے خطا ب کیا۔سید منظور گیلانی نے اپنے خطاب میں متناسب نمائندگی اورصدارتی نظام اور آئین میں مناسب تبدیلیوں کو ملک کے مسائل کا حل بتایا۔
جاوید ہاشمی