بھارت میں اقلیتوں پر جاری ظلم کو چھپانے کی ناکام کوشش
بھارت میں اقلیتوں کے خلاف جو ظلم و جبر روا رکھا جا رہاہے اس کے مظاہر وقتا فوقتا سامنے آتے رہتے ہیں ۔وہاں اقلیتیں قطعی طورپر غیر محفوظ ہیں ان پر مختلف حیلوں بہانوں سے عرصہ ٗ حیات تنگ کیا جارہا ہے ۔مذہبی جنونی ان اقلیتوں کو مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑرہے ہیں ۔مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوںکو جس طرح آئے روز بربریت کا نشانہ بنا یا جاتا ہے اس سے ایک دنیا واقف و آگاہ ہے لیکن کوئی بھی جنونی بھارت کا ہاتھ پکڑنے کو تیار نہیں ۔ابھی گزشتہ روز سری نگر کے علاقے رام باغ میں بھارتی فوجیوں اور پولیس نے جعلی مقابلے میں تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ۔ان شہداٗ کے لواحقین کے مطابق بھارتی سی آر بی ایف اور پولیس کے درندے اہلکار ان نوجوانوں کو گاڑیوں میں ڈال کر رام با غ لائے جہاں سڑک پر تینوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا اور یہ وہاں کی پولیس کا معمول بن چکا ہے اب تک کتنے ہی کشمیری نوجوان بھارتی فوج اور پولیس کے ظلم و ستم کا نشانہ بن کر موت کی وادی میں اتارے جا چکے ہیں ۔یہ الگ بات ہے کہ مظلوم کشمیریوں کے حوصلے ہر آنے والے دن کے ساتھ پست ہونے کے بجائے بلند سے بلند تر ہوتے جارہے ہیں ۔
بھارت میں مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے علاوہ دوسرے صوبوں میں رہنے والے مسلمانوں اور سکھوں کے ساتھ بھی اسی قسم کا سلوک روا رکھے ہوئے ہے ۔جس کے رد عمل میں بھارتی حکومت کے خلاف ان کے دلوں میں نفرتوں کا لاوا پکتا جا ر ہاہے جو کسی بھی وقت پھٹ پڑے گا ۔اس وقت بھارت کے مختلف حصوں میں دو درجن سے زائد آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں ۔ان میں سب سے بڑی اور موثر تحریک خالصتان کی تحریک ہے۔ملک کے اندر ہی نہیں ملک سے باہر بھی جس نے اپنے وجود کا احساس دلا رکھا ہے اور بھارتی حکومت کی طرف سے جسے دبانے کی تمام تر کوششیں اور حربے ناکام ہو چکے ہیں ۔بھارتی سکھ کسانوں کے احتجاج اور خالصتان تحریک کے حامیوں کے خلاف اب تک 80 جعلی بھارتی سوشل میڈیا اکاونٹس بے نقاب ہو چکے ہیں جو مودی سرکار کے بیانئے اور ہندو قوم پرست نظریات کو فروغ دے رہے تھے ۔اس طرح جعلی پراپیگنڈا کرکے مودی سرکار دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتی رہی وہ پاکستان کے خلاف بھی جھوٹا پراپیگنڈا کرتی رہتی ہے ۔لیکن اس کی ان تمام چالبازیوں اورمکر فریب کو جان چکی ہے ۔اب ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی قوتیں بھارتی حکومت کی ان منفی چالوں کو روکنے کے لیے اسے لگا م دیں اور اسے اقلیتوں پر ظلم و بربریت کے عمل کو روکنے کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کریں ۔