ایسے فیصلے نہ کئے جائیں عوام مقابل آجائیں ٗحافظ نعیم
کراچی (نیوزرپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میں ناجائز تعمیرات کروانے والوں کے خلاف کیوں کاروائی نہیں ہوتی ؟،نسلہ ٹاور کوکراچی کا بنیادی مسئلہ سمجھ کر حل کیا جائے اور بنی گالہ وحیات ریجنسی ہوٹل کی طرح دیکھا جائے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نسلہ ٹاور کی انہدامی کارروائی کے موقع پرمتاثرین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلے نہ کریں کہ جس سے کراچی کے عوام مقابل آجائیں ۔ہم چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہیں کہ نسلہ ٹاور کے انہدام کو فوری روکا جائے ،کراچی میں قائم تمام غیر قانونی عمارات کو منہدم کرنے سے قبل متاثرین کومعاوضہ اورمتبادل دیاجائے ،میں بطور امیرجماعت اسلامی کراچی متاثرین کے ہمراہ سپریم کورٹ جاؤں گا اور کراچی کے تین کروڑ سے زائد شہریوں کا مقدمہ لڑوں گا ۔ اس موقع پر نائب امراء کراچی برجیس احمد ، ڈاکٹر اسامہ رضی ، محمد اسحاق خان راجہ عارف سلطان، عبد الوہاب ،سکریٹری کراچی منعم ظفر خان ،ڈپٹی سکریٹری کراچی عبد الرزاق خان ،راشد قریشی ،انجینئر عبد العزیز ،یونس بارائی ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،پبلک ایڈ کمیٹی کے سکریٹری نجیب ایوبی ودیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ ہم اپیل کرتے ہیں معزز عدلیہ کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے لارجر بینچ قائم کیا جائے اور 1947سے لے کر آج تک تمام تعمیرات کے حوالے سے کاغذا ت سامنے لاکر حقائق سامنے لائے جائیں۔ جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ شہر کے تمام ناجائز تعمیرات گرائی جائیں لیکن اس سے قبل شہریوں کو ان کا معاوضہ دیا جائے ،بلڈرز مافیا سے پیسے دلوانا ریاست اور عدالتوں کا کام ہے ۔