رواں سال میں ایل این جی 46 فیصد کم جبکہ ایل پی جی 54 فیصد زیادہ درآمد کی گئی۔

لاہور (کامرس رپورٹر)سردیوں میں گیس کی قلت کا اندازہ ہونے کے باوجود گزشتہ سال کے مقابلے رواں سال میں 46 فیصد کم ایل این جی درآمد کی گئی جبکہ ایل پی جی کی درآمد 54 فیصد زیادہ کی گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ صرف 64 کروڑ 16 لاکھ ڈالر کی ایل این جی درآمد کی گئی جو گزشتہ سال سے 46.2 فیصد کم ہے گزشتہ سال ایل این جی کی درآمد کا حجم 1 ارب 19 کروڑ ڈالر تھا جبکہ اس دوران ایل پی جی کی درآمد کا حجم 13 کروڑ 47 لاکھ ڈالر رہا جو پہلے سے 54 فیصد زیادہ ہے ۔مقامی مارکیٹ میں ایل این جی کی دستیابی کم ہونے سے بجلی کی پیداوار کے لیے فرنس آئل استعمال کرنے کی وجہ سے بجلی کی پیداوار لاگت میں بھی اضافہ ہو گا جس کا بوجھ عوام کو ہی اٹھانا پڑے گا ۔ذرائع کے مطابق ایل این جی کی درآمد کم ہونے سے فرنس آئل کی کھپت زیادہ ہونے سے آئل مافیا کو فائدہ ہوگا جبکہ گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کم ہونے اور لوڈ شیڈنگ کے باعث سردیوں کے چند ماہ کے دوران ایل پی جی کی فروخت میں کئی گنا بڑھنے سے ایل پی جی مافیا کی بھی چاندی ہوگی گزشتہ سال بھی سردیوں میں ایل پی جی مافیا نے ناجائز طور پر قیمتیں بڑھا کر اربوں روپے کا فائدہ اٹھایا تھا۔