ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے چند گزارشات
محکمہ مال ہو، واپڈا ہو، سوئی گیس کا محکمہ ہو ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہونے کی بازگشت ہے۔ زیادہ تر اداروں میں یا تو سفارش چلتی ہے یا رشوت…یہ سب معاملات ایک طرف تو دوسری طرف تجاوزات کی بھرمار نے شہری زندگی کو اجیرن کر دیا ہے۔ گوجر خان شہر ہو یا راولپنڈی کے تمام بازار، ہر جگہ ہر مقام پر ریڑھی اور جھابہ فروشوں نے فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر ایسے قبضہ کیا ہوا ہے جیسے یہ ایک آزاد ریاست نہیں۔ ٹی ایم اے کا محکمہ چاہے راولپنڈی کا ہو یا گوجر خان کا اس میں ایسے ملازمین بھی شامل ہیں جو باقاعدہ بھتہ وصول کرتے ہیں۔ ٹی ایم اے والے اعلیٰ حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ایک دو مہینوں کے بعد تجاوزات کے خلاف خانہ پوری والا آپریشن کرتے ہیں، بد دیانتی یہ ہے اسی محکمے کے لوگ ایسے تمام لوگوں کو پہلے ہی مطلع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ریڑھیوں والے اس دن سائیڈ پر ہو جاتے ہیں جس دن ٹی ایم اے کے ملازمین آپریشن کرنے نکلتے ہیں ۔ شہری آج حکام سے یہ سوال کرنے پر مجبور ہیں کہ اگر ’’دودھ کی رکھوالی بلا‘‘ کے مصداق ہونی ہے تو پھر ایسے اداروں کو ہی ختم کروایا جائے جو لوگوں کے لئے وبال جان ہیں۔ اگر صرف اڈیالہ روڈ پر تجاوزات کا ذکر کروں تو حیران ہو جائیں گے فٹ پاتھ ہوں یا روڈ کا کنارا ہو جگہ جگہ ریڑھی والوں کا قبضہ ہے اور سوچنے کی بات ہے جس دلیری اور بہادری سے یہ کھڑے ہوتے ہیں ان کے پیچھے ایسی کون سی طاقت اور مافیا ہے جو ان کی سرپرستی کر رہا ہے۔ مشاہدے میں ایک اور حقیقت یہ بھی آئی ہے کہ ان کے پیچھے چند مخصوص لوگ ہیں جو ان کو دیہاڑ دیتے ہیں۔ اڈیالہ روڈ پر تجاوزات کی بھرمار کی وجہ سے ٹریفک پولیس سو فیصد بے بس نظر آتی ہے، کیونکہ ان کے پاس کوئی ایسے اختیارات نہیں جس کی بنا پر وہ ان کے خلاف کوئی قانونی کاروائی کر سکیں۔ ان کے خلاف صرف ٹی ایم اے کا محکمہ کاروائی کر سکتا ہے لیکن بد قسمتی سے وہ بھی ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیتے ہیں۔ جراہی سٹاپ سے گلشن آباد تک سڑک کے کنارے تجاوزات کی بھرمار کی وجہ سے سارا سارا دن گھنٹوں ٹریفک کا بلاک رہنا معمول بن چکا ہے۔ ہم آپ سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں سب سے پہلے محکمہ ٹی ایم اے میں ایسی کالی بھیڑوں کو نکالا جائے جو ان تجاوزات کے مرتکب ہونے والوں سے بھتہ لیتے ہیں اور بالخصوص ذمہ دار محکمے کو پابند بنایا جائے کہ وہ دو چار مہینوں بعد فرضی اور خانہ پوری والا آپریشن کرنے کی بجائے ہر ہفتے میں ایک دفعہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کو یقینی بنائیں بلکہ ایسا قانون نافذ کیا جائے جس سے فٹ پاتھوں اور سڑک کے کنارے ریڑھی لگانے کی مکمل پابندی ہو۔ (راجہ احسان الحق 0300-5261181)