وزیر اعظم عمران خان نے بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کا سخت نوٹس لیا ہے۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے جرائم کسی بھی مہذب معاشرے میں برداشت نہیں کیے جاتے۔ مجرموں کو نامرد بنانے کا قانون لایا جائے۔
اجتماعی اور جبری زیادتی کے واقعات رُکنے میں نہیں آ رہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ مجرموں کو عبرت ناک سزائیں نہ دینا ہے۔ وزیر اعظم عمران ایسے مجرموں کے خلاف سخت سے سخت قانوں کے اطلاق کا عزم ظاہر کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کچھ وزرا نے زیادتی کے مجرموں کو پھانسی کی سزا کو قانون کا حصہ بنانے پر زور دیا اور کہا زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دی جائے لیکن ان کی تجویز کو پذیرائی حاصل نہیں ہوئی۔ مسودہ قانون میں سزائے موت کو شامل نہیں کیا گیا۔ وفاقی وزراء فیصل واوڈا ، اعظم سواتی اور نور الحق قادری نے بھی پھانسی کی حمایت کی۔ قانونی ٹیم نے ریپ قانون آرڈیننس کے مسودہ پر کام مکمل کر لیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے زیادتی کے مجرموں کیلئے قانون لانے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے۔ سفاک مجرموں کے لئے کوئی بھی سزا کم ہے تاہم سرِعام پھانسی عبرت اور ایسے جرائم میں کمی کا سبب ہو گی۔ اس حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہو تو ضرور کی جانی چاہئے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024