
سابق صوبائی وزیر مراد راس نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کااعلان کردیا۔
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے تحریک انصاف میں 15سال ہوگئےہیں.پاکستان ہم سب کاہے۔تحریک انصاف کے ساتھ سیاست شروع کی تو امریکی شہریت چھوڑی.جہاں آج بیٹھے ہیں معلوم نہیں تھا ایسا بھی ہوگا.زمان پارک میں جڑنے والے مشیروں نے ہمیں یہاں تک پہنچایا۔لڑائی کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہوتا.مذاکرات ضروری ہیں.سانحہ 9مئی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے. جہاں ہم بیٹھے ہیں ہم نے سوچا نہیں تھا ہم اس پوزیشن میں ہونگے۔ساتھ بیٹھے ساتھیوں کی جدوجہد ہے جوملک کے لئے تھی ، جو ہم کر رہے تھے ملک کے لیے کر رہے تھے ، کوئی بھی نہیں چاہتا اوروں کے ساتھ لڑائی ہو ۔جمہوریت پر یقین رکھتےہیں.اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کیے جاسکتےہیں.پریس کانفرنس کرنےکے لیے ایک اجلاس سے اٹھ کر آیاہوں۔امریکا سے واپس آیا تو پنجاب اور راولپنڈی کیلئے نہیں بلکہ پاکستان کی خدمت کیلیے آیا.عمران خان اور تحریک انصاف سے راستے جدا کررہےہیں۔ہم نے فیصلہ کیا مل کر ایک گروپ بنائے جو ملک کی بہتری کیلیے آگے چلے.ہم تشدد والی سیاست کے ساتھ متفق نہیں ،مراد راس پریس کانفرنس کےد وران آبدیدہ ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ سے کشتیاں جلا کر واپس آیا تھا. 2013ء میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا. 2018ء میں اسی حلقے سے دوبارہ الیکشن جیتا۔مراد راس نے کہا کہ آج کا دن سوچ بھی نہیں سکتا کتنا مشکل ہے.یہ ملک سب کا ہے، لڑائی سے معاملات حل نہیں ہوتے.عام آدمی کو بہتر کرنا ہے تو لڑائی سے تو بہتری نہیں آسکتی.کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اداروں سے لڑائی ہو.اختلافات ہوتے ہیں لیکن انہیں بیٹھ کر حل کیا جاسکتا ہے۔مراد راس کا کہنا تھا کہ عمران خان جب لاہور شفٹ ہوئے تو جو مشیر ان کے ساتھ جڑ گئے یہ سب اس کا نتیجہ ہے. مشیروں نے ہمیں کس جگہ لا کر کھڑا کردیا. عمران خان کے مشیر حالات یہاں تک لے کر آئے ہیں. نو مئی کے واقعے کی جتنی مذمت کریں کم ہے. ہمارا ملک ہے ملک کی چیزوں کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ نو مئی کا واقعہ ہونا چاہیے تھا نہ ہی یہ پلان میں تھا. ہم نے کبھی ایسی سیاست نہیں کی تھی، سمجھ سے باہر ہے یہ سب کیسے ہوا۔