حکومت کا تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے پر غور
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ9 مئی کے واقعات کی پاکستان کی 75سالہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی جب شہداء کی تحقیر کی گئی، فوجی تنصیبات پر حملے کئے گئے، اسکے پیچھے منصوبہ بندی اور گھنائونے مقاصد تھے۔ پرتشدد واقعات اور فوجی تنصیبات پر حملوں پر پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ عمران خان نے فوج کو اپنا حریف تصور کرلیا ہے، گرفتار ملزمان بتا رہے ہیں کہ ان منصوبوں کی پہلے سے منصوبہ بندی تھی۔ عمران خان کے اٹھائے گئے اقدامات سے بھارت میں خوشیاں منائی گئیں۔ اپنی افواج کو نشانہ بنانے اور قوم کے قابل فخر سپوتوں اور شہداء کی تحقیر پر تحریک انصاف کے خلاف پابندی کا جائزہ لے رہے ہیں، اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائیگا۔ دوسری جانب وزیر خارجہ بلاول بھٹو زداری نے کہا ہے کہ اگر تحریک انصاف کو کالعدم قرار دیا گیا تو پیپلز پارٹی اس اقدام کی مخالفت کریگی۔
9 مئی کے واقعات کو گزرے دو ہفتے سے زیادہ ہو چکے ہیں‘ پی آئی ٹی کی گرفتار کارکنان کیخلاف اب تک کارروائی شروع نہ ہونے سے یہی عندیہ ملتا ہے کہ حکومتی سطح پر آئین و قانون کے مطابق حالات و واقعات کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ کارروائی پر کسی انتقامی کارروائی کا شائبہ نہ ہو۔ یہ خوش آئند امر ہے کہ پی ٹی آئی کی اودھم والی سیاست اور 9 مئی کے واقعات کے تناظر میں جو بھی فیصلہ کیا جائے‘ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کیا جائے تاکہ کسی کو اس فیصلے کیخلاف انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔ بہتر ہے کہ 9 مئی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کیا گیا ہے‘ اسے آئین و قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ کسی کو ریاستی اداروں بالخصوص پاک افواج کیخلاف عوام کو اکسانے کی جرأت نہ ہو۔ اگر آئین و قانون کے مطابق پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے تو اس فیصلے پر سیاست نہ کی جائے۔