شہداءافواج کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہیں: ضیا حیدر رضوی

لاہور (نیوز رپورٹر) وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمن نے اپنے اعزاز میں انجمن حمایتِ اسلام کی جانب سے استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر کی قدیم ترین غیرسرکاری تعلیمی اور رفاہی تنظیم انجمن حمایتِ اسلام کی رکنیت میرے لیے ایک بڑا اعزاز تھا۔ میں آیندہ بھی اس ادارے کے لیے مخلصانہ خدمات انجام دیتا اور ترقی کے لیے کام جاری رکھوں گا، کیوں کہ ان اعزازی خدمات سے میری عزت میں اضافہ ہوا۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں نے مجھے دل کی گہرائیوں سے عزت دی اور جس طرح سے انجمن حمایتِ اسلام کی جانب سے میرا خیرمقدم کیا گیا، اس سے میری عاجزی اور انکساری میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ تقریب کے صدر سیّد ضیا حیدر رضوی نے کہا کہ ہم وطن کے محافظوں اور شہداے افواج کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ 139برس قبل ہمارے بانیوں اور مصلحین نے مسلمانوں میں تعلیمی بیداری اور برطانوی تسلط سے آزادی کی تحریک شروع کی اور قائداعظم کے ساتھ مل کر قیامِ پاکستان میں کامیابی حاصل کی۔ انھوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے چالیس برس انجمن کے لیے خدمات انجام دیں اور صدر بھی رہے۔ انجمن حمایتِ اسلام کے سبھی اراکین پاکستان کے خاموش مجاہدین تھے اور ہیں۔ انھوں نے افرادِمعاشرہ کی فکری تربیت اور ترقی کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ اسی طرح چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت اقبال حمیدالرحمن حمایتِ اسلام لا کالج کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے بہترین خدمات انجام دیتے رہے اور اب بھی وابستہ ہیں۔ بہ طور چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت میں ان کی تقرری انجمن حمایتِ اسلام کے لیے بھی اعزاز ہے۔ سیّد ضیا حیدر رضوی نے کہا کہ ان کے والد سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس حمودالرحمن مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی عدالتی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے سربراہ تھے۔ یہ لاہور ہائی کورٹ کے جج کے علاوہ الیکشن کمیشن کے رکن کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دے چکے ہیں، اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے پہلے چیف جسٹس مقرر کیے گئے تھے۔ انھوں نے مشرف کے دورِ آمریت میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کر دیا تھا۔ تقریب میں جسٹس رستم علی ملک، جسٹس سیّد سخی حسین بخاری، مرزا خادم حسین جرال، جسٹس میاں نجم الزماں، ڈاکٹر شوکت علی، سہیل محمود بٹ، آفتاب اسلام آغا، مدثر لطیف راں، میاں افتخار احمد، جسٹس مقبول محمود باجوہ، محمد ایوب خان، میاں محمد مشتاق پیرزادہ، میاں امجد علی، رفیع رضا کھرل، میاں محمد ارشد ایڈووکیٹ، محمد رضا باقر، سیّد محمد ایوب جعفری، زوار احمد شیخ، جاوید رشید محبوبی و دیگر مقررین نے بھی چیف جسٹس اقبال حمید الرحمن کی علمی و رفاہی خدمات اور مثالی کردار پر خراجِ تحسین پیش کیا۔آخر میں شرکائے تقریب نے یومِ تکریمِ شہدا کے حوالے سے وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی بلندیِ درجات کے لیے خشوع و خضوع سے دعائے مغفرت کی۔