نوبیل انعام یافتہ سائنسدان نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں لاک ڈاون کے باعث اضافہ ہوا ہے۔نوبیل انعام یافتہ سائنسدان پروفیسر مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا کہ لوگوں کو گھروں تک محدود کرنے کا فیصلہ افراتفری میں کیا گیا۔ لاک ڈاون کے باعث اموات میں 10 سے 12 گنا اضافہ ہوا۔پروفیسر مائیکل لیوٹ نے کہا کہ لاک ڈاون کے باعث وہ لوگ علاج نہیں کر پائے جو کورونا کے علاوہ کسی بیماری کا شکار تھے۔ اس کے علاوہ طلاق، گھریلوں جھگڑوں اور شراب نوشی میں بھی لاک ڈاون کے باعث اضافہ ہوا۔برطانوی سائنسدان نے مشورہ دیا ہے کہ لوگوں کو ماسک پہن کر اور دیگر احتیاطی تدابیر کے ساتھ کام کرنے دیا جائے۔ خیال رہے کہ پروفیسر مائیکل لیوٹ کو کیمیا کے میدان میں خدمات پر 2013ءمیں نوبیل انعام ملا تھا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024