سابق صدر پرویز مشرف نے نواز شریف کے اس حالیہ بیان پر جس میں انہوں نے کہا کہ ’’مجھے پیغام دیا گیا کہ مستعفی ہو جاؤ یارخصت پر چلے جاؤ‘‘ کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کسی کو نواز شریف کے پاس بھیجا ہے نہ ایسا کوئی پیغام دیا تھا نواز شریف کی تمام باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں نواز شریف میرے ذریعے فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں نواز شریف کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے بیانات حقائق پر مبنی نہیں میں نواز شریف کے اعصاف پر سوار ہوں ان کو خواب میں بھی میں ہی نظر آتا ہوں۔نواز شریف فوج اور سپریم کورٹ کو بد نام کر کے اور دباؤ ڈال کر اپنے آپ کو بجانے کی کوشش میں ہیں سابق صدر نے کہا کہ میں تو مارچ 2016ء میں باہر چلا گیا تھا پانامہ تو اس کے بعد آیا ہے میرا پانامہ میں کوئی کردار نہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر چھ مقدمات ہیں اگر مجھے اسٹیبشلمنٹ کی سپورٹ حاصل ہوتی تو پھر یہ مقدمات مجھ پر کیوں ہیں۔جب میں 2009 ء میں پہلی بار پاکستان سے باہر گیا اس وقت مجھ پر کوئی ایک بھی کیس نہیں تھا جب میں نے 2010ء میں اپنی پارٹی بنائی تو اس وقت مجھ پر یہ مقدمات بنائے گئے یہاں تک کہ مجھے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں بھی شامل کر دیا گیا حالانکہ اس سے قبل اس کیس میں میرا نام ہی نہیں تھا رحمن ملک نے ایک نئی جے آئی ٹی بنائی اور اس کیس میں میرا نام شامل کروایا حالانکہ جب میں ایک سال تک پاکستان میں صدر کے عہدے پر تھا اس وقت تو مجھ پر بے نظیر بھٹو سمیت کسی قسم کا کوئی کیس نہیں تھا جب میں پاکستان سے چلا گیا تو پھر مقدمات بنانے شروع کر دیئے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024