سیرت خدیجہ ؑپر عمل کرکے اقتصادیات اسلامی کو مضبوط و مستحکم بنایا جاسکتا ہے،آپاسیدہ حسین
راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے) انجمن کنیزان امام العصر والزمان کے زیراہتمام قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے اعلان کردہ زوجہ ختمی مرتبت ؐ ،ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا کی وفات حسرت آیات کے سلسلے میں عالمگیر ایام الحزن کی مجالس کا سلسلہ شعب ابیطالب میں آج بھی جاری رہاخطیبہ آپاسیدہ حسین نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت خدیجہ ؑ طاہرہ وہ معظمہ بی بی ہیں جنہیں نرم دلی ،عقلمندی ،غریبوں اور بے کسوں کے ساتھ ہمدردی ،دیانت و سچائی اور ایمانداری اپنے والد خویلد ابن اسد کی طرف سے ورثے میں ملی تھی اور آپ ؑ کی والدہ شیریں کلامی خوش اخلاقی ،عالی حوصلگی ،ہمدردی اورمروت ترکہ میں پائی حضرت خدیجہ ؑ کو اپنے والدین سے جو کچھ ورثے میں ملا اس سرمائے سے انہوں نے کاروبار شروع کیا اور تھوڑے ہی عرصہ میں اپنی فہم و فراست اور سیلقہ و دیانت سے تجارت میں ساکھ قائم کرلی اور دیکھتے ہی دیکھتے آپ ؑ مکہ کی ملکہ تجار بن گئیںانہوںنے کہا کہ جب قافلہ تجارت شام کو جاتا تھا تو اس میں اکیلا خدیجہ ؑ کا مال تمام تاجروںکے مال کے برابر ہوتا تھا عرب کی اس ارب پتی خاتون نے اپنا تمام تر مال رسولؐ اسلام کی خدمت میں پیش کرکے کسمپرسی اور فاقوں میں زندگی بسر کرنا قبول کرلیا ۔