گاﺅ ہتیا
پچھلے دنوں اس موضوع کو لیکر حکمران بی جے پی کے ایک رکن نے لوک سبھا میں نہایت جذباتی تقریر کی تھی۔ بولے دکانوں میں گاﺅ ماتا کے سریر کے ٹکڑے لٹکتے دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ یہ کیسی سرکار ہے، جو ہندوجاتی کے مذہبی جذبات کا ذرّہ بھر بھی خیال نہیں کرتی۔
مسلسل چشم پوشی کی وجہ سے گوشت خوری کا رواج ہندوﺅں میں بھی بڑھتا جا رہا ہے نئی نسل خاص طور پر اس طرف متوجہ ہو رہی ہے۔ دوچار برس یونہی بیت گئے، تو تِکوّں، کتابوں کا چٹخارہ ہمارے گھروں تک بھی پہنچ جائیگا۔ مزید کہا کہ بیف کے مسلمان بیوپاریوں کے ساتھ وہی سلوک ہونا چاہئے، جو بنگال سرکار نے انکے ساتھ کیا۔ سب کو سنگسار کر دیا۔ رکن اسمبلی کی اس لایعنی تقریری کی پذیرائی دیکھنے لائق تھی۔