بلوچستان سے افغان خفیہ ایجنسی کے 6 ایجنٹ گرفتار, افغان مہاجرین کا پاکستان سے جانے کا وقت آگیا , عزت کے ساتھ چلے جائیں: وزیر داخلہ سرفراز بگٹی
بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ افغان انٹیلی جنس کے 6اہل کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ افغان انٹیلی جنس کے گرفتار اہلکاروں نے پاکستان میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا۔اس موقع پر وزیر داخلہ نے میڈیا کے سامنے گرفتار اہلکاروں کی ویڈیو بھی پیش کی، جس میں انہوں نے مختلف دھماکوں کا اعتراف کیا.سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ افغانستان کے شہریوں کو پاکستان میں مہمان رکھا عزت دی لیکن پاکستان کے ساتھ افغان انٹیلی جنس کیا کر رہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ افغان مہاجرین کے پاکستان سے جانے کا وقت آگیا ہے، افغان مہاجرین عزت کے ساتھ چلے جائیں۔ویڈیوز میں گرفتار افراد نے بتایا کہ ان کی ملاقاتیں افغانستان کے خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس)کے اعلی حکام سے ہوئیں، قندھار میں جنرل مالک اور دیگر حکام سے ملاقاتیں ہوئیں جبکہ انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کو افغان خفیہ ادارے کی جانب سے تخریبی کارروائیوں پر پیسے دیئے جاتے تھے.افغان انٹیلی جنسی ادارے کے ان گرفتار جاسوسوں نے بتایا کہ ان کو بلوچستان میں امن عامہ کی صورتحال خراب کرنے کا ہدف دیا گیا تھا.انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں قتل کے پیسے ملتے تھے، کسی بھی بم دھماکے پر ان کو 80ہزار روپے دیئے جاتے تھے جبکہ ٹارگٹ کلنگ 2 لاکھ سے زائد روپے ملتے تھے.افغان انٹیلی جنس ایجنسی ادارے کے ان جاسوسوں نے تسلیم کیا کہ بلوچستان میں 40 افراد کو قتل کیا جن میں سے 22 افراد کی ٹارگٹ کلنگ صوبائی دارالحکومت میں کی گئی جبکہ چمن کی گھاس مارکیٹ ، ریلوے اسٹیشن، چمن بائی پاس، بکرامنڈی اور دیگر مقامات پر بھی دھماکے کیے گئے.ایک گرفتار افغان انٹیلی جنس اہلکار نے کہا کہ 10ہزار روپے میں جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوایا.ان دہشتگردوں میں سے محمد شفیع پشین کا رہنے والا ہے ۔وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا دوہرے شناختی کارڈ کا مسئلہ بہت پرانا ہے۔ بہت ہو گیا افغان مہاجرین کو واپس جانا ہو گا۔ افغان مہاجرین قتل و غارت میں ملوث ہیں۔ عالمی برادری نے اقدامات نہ کئے تو افغان مہاجرین کو دھکے دیکر نکال دیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ان کی وجہ سے ہماری امن و امان کی صورتحال خراب ہورہی ہے این ڈی ایس "را "کا ایک سٹیلائٹ ہے دونوں کے بڑے قریبی روابط ہیں وہ بلوچستان کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ،ہماری بڑی ناکامی ہے کہ نادرا نے بیس سے تیس ہزار میں ان لوگوں کے جعلی سناختی کارڈ بنائے ہیں کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ وہ جعلی طریقے سے پاکستا ن کا شہری بنے ،اور پھر پاکستان کے معصوم لوگوں کو قتل کرے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پکڑاجانے والا افغان نیشنل آرمی کا حاضر سروس افسر لیفٹنٹ روزی خان غزنی افغانسستان کا رہنے والا ہے اس کا یہاں کا شناختی کارڈ بھی ہے اور اس کی ساری فیملی بھی یہاں کچلاک میں رہ رہی ہے اس طرح ان کے بہت سے پولیس کے لوگ بھی پکڑے گئے ہیں اس موقع پر پکڑے جانے والے افغان دہشت گردوں کی ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں انہوں نے اعتراف بیان دیا، وزیر داخلہ نے کہا کہ "را" اور این ڈی ایس کا گٹھ جوڑ ہے۔ افغان دہشت گردوں نے 40 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا۔ ملزمان ایف سی اور شہریوں پر حملہ کرتے تھے۔ سرفراز بگٹی نے کہا افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں این ڈی ایس باز نہ آئی تو تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ افغانیوں کو پاکستانی بن کر رہنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ این ڈی ایس اور را افغان مہاجرین کو استعمال کر رہی ہیں۔ عبداللہ شاہ نامی دہشتگرد نے این ڈی ایس کی ہدایت پر چمن میں دس دھماکوں کا اعتراف کر لیا۔ افغان انٹیلی جنس اہلکار دھماکوں کیلئے رقم دیتا تھا ہر دھماکے پر 80 ہزار روپے ملتے تھے۔ گرفتار دہشتگرد نے کوئٹہ میں بائیس افراد کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔ دس سے پندرہ افراد کے قتل کے بعد، قندھار جا کر پیسے وصول کرنے کا انکشاف بھی کیا۔ قاضی نیک محمد نورزئی جو افغانستان این ڈی ایس کے لیے کام کر رہا ہے مجھے این ڈی ایس کیساتھ ملایا۔ اعترافی بیان میں دہشتگرد نے مزید کہا میرے ساتھ حبیب ، سلام ، حمید ، صدام اور حنان ہیں۔ ہم نے آپس میں طے کر لیا تھا کہ کارروائیاں ملکر کریں گے۔ پاکستانی شناختی کارڈ 10 ہزار روپے میں بنوایا