پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس40 سے100 فیصد بڑھانے کا فیصلہ
لاہور (احسان شوکت سے) پنجاب حکومت نے شہریوں پر پراپرٹی ٹیکس بم گرانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور نئے مالی سال جوائی 2016 سے پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں 40 سے 100 فیصد تک اضافہ کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے مالی سال 2014-15 میں پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں ایک سو سے لے کر 3 سو فیصد تک اضافہ کر دیا تھا۔ اس پر شہری اور سیاسی تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئے جس پر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے احکامات جاری کئے تھے کہ رہائشی پراپرٹی پر 100 کی بجائے 50 فیصد تک اضافی ٹیکس وصول کیا جائے اور 50 فیصد اضافے کی چھوٹ دے دی جائے۔ ان کے احکامات کے بعد مالی سال 2015-16 میں حکومت نے گزشتہ سال کے ٹیکس میں 50 فیصد اضافے کے باوجود 10 فیصد مزید اضافہ کر دیا۔ یوں دو سالوں میں رہائشی پراپرٹی ٹیکس میں 60 فیصد اضافہ ہو گیا۔ اب نئے مالی سال 2016-17 میں حکومت نے 40 فیصد چھوٹ بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد حکومت کا ٹیکسز میں سو فیصد اضافے کا خواب پورا ہو جائے گا جب کہ اس صورتحال سے رہائشی گھروں کے ٹیکس میں 40 فیصد اضافے کے علاوہ کمرشل پراپرٹی ٹیکس مں ایک سو فیصد تک اضافہ ہو جائے گا۔