آئی پی پی معاہدوں پر  نظرثانی میں پیش رفت

Mar 26, 2025

اداریہ


29معاہدوں پر نظرثانی کیلئے حکومت کی 29 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ بات چیت مکمل ہوگئی ہے اور آئندہ ہفتوں میں مزید معاہدے ہونے کا امکان ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) اور 7 آئی پی پیز کی ٹیرف نظرثانی کی درخواست پر نیپرا میں سماعت ہوئی، آئی پی پیز نے ابنارمل پرافٹ پرنیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے تحقیقات کو بند کرنے کی درخواست کی۔ سی پی پی اے نے کہا کہ فیول اور اپریشن اینڈ مینٹیننس کی مد میں آئی پی پیز سے رقم ریکورکرلی گئی، اس بچت کو حکومت کے ساتھ شیئر کیا جائیگا۔ سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ 7 آئی پی پیز کی وجہ سے قیمت میں 50 پیسے فی یونٹ کمی متوقع ہے، یہ کمی گزشتہ سال کی ریفرنس ویلیو کی جنریشن پر مبنی ہے۔
حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان ہونیوالی بات چیت اس امر سے مشروط ہے کہ آئی پی پیز کیخلاف دائر مقدمات واپس لئے جائیں‘ ان کیخلاف غیرمعمولی منافع وصول کرنے کی تحقیقات بند کی جائیں تو وہ بجلی کے نرخوں میں 50 پیسے فی یونٹ کمی کرنے کو تیار ہیں۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ اس وقت بجلی پیدا کرنے والی پرائیویٹ کمپنیوں کی پاکستان میں مکمل اجارہ داری نظر آرہی ہے جبکہ گزشتہ سال ان کمپنیوں کی دھوکہ دہی کے یہ حقائق بھی سامنے آچکے ہیں جن میں انکشاف کیا گیا کہ بعض بجلی گھروں نے بغیر بجلی پیدا کئے حکومت سے اربوں روپے وصول کئے اور بعض نے جتنا فیول منگوایا‘ اتنی بجلی پیدا نہیں کی‘ حکومت سے اربوں روپے کی سبسڈی حاصل کی‘ حتیٰ کہ اپنے پلانٹس کی دیکھ بھال کیلئے بھی اربوں روپے حکومت سے ہی حاصل کئے۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ بیشتر آئی پی پیز پر پاکستان کے چند بااثر خاندانوں کی اجارہ داری ہے‘ اس رپورٹ کے تناظر میں یہی محسوس ہوتا ہے کہ مبینہ طور پر ان آئی پی پیز کو بالواسطہ یا بلاواسطہ حکومت کی سرپرستی حاصل ہے اسی لئے یہ کمپنیاں پاکستان میں اپنی من مان کرتی نظرآرہی ہیں۔ اگر حکومت ان کمپنیوں کی من مانیاں ختم کرنے اور ناجائز منافع خوری پر ان کیخلاف کارروائی عمل میں لا رہی ہے تو یہ کمپنیاں بجلی کے نرخوں میں صرف 50 پیسے فی یونٹ کا لالچ دیکر حکومت اس بات پر آمادہ کرتی نظر آرہی ہے کہ ملک میں انکی اجارہ داری قائم رہنے دی جائے۔ حکومت کو ایسی کسی بات پر آمادہ نہیں ہونا چاہیے جس سے اسکی رٹ چیلنج ہوتی ہو اور اسکی طرف سے عوام کو ریلیف دینے والے عزم میں رکاوٹ آتی ہو۔ اب جبکہ حکومت اور 29 آئی پی پیز کے مابین بات چیت طے ہو چکی ہے اور چند روز قبل وزیراعظم بھی قوم کو بجلی کے نرخوں میں کمی کا مژدہ سنا چکے ہیں تو امید کی جا سکتی ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں ہونے والے معاہدوں میں عوامی مشکلات کو مدنظر رکھ کر بجلی بلوں میں موجود ناجائز بھاری ٹیکسز ختم کئے جائیں    گے اور بجلی کے نرخوں میں زیادہ سے زیادہ کمی لا کر عوام کو حقیقی ریلیف دیا جائیگا۔

مزیدخبریں