2018 میں ٹی بی نے ڈیڑھ لاکھ جانیں نگل لیں، نثار احمد راؤ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے صدر پروفیسر نثار احمد راؤ نے کہاہے کہ سال دوہزار سے دوہزار اٹھارہ کے دوران ٹی بی کے مرض کے خلاف عالمی کوششوں کے نتیجے میں جہاں اس مرض میں مبتلا پانچ کروڑ اسی لاکھ افراد کی جانیں بچالی گئیں وہیں سال دوہزار اٹھارہ میں ٹی بی کے باعث دنیا بھر میں ڈیڑھ لاکھ افراد جان سے چلے گئے جبکہ ایک کروڑ افراد اس مرض سے متاثر بھی ہوئے اور یہ مرض اب بھی دنیا میں اموات کی دس بڑی وجوہات میں شامل ہے یہ باتیں انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی کے ذیلی ادارے اوجھا انسٹی ٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیز میں ورلڈ ٹی بی ڈے کے سلسلے میں منعقدہ شجرکاری کے محدود پروگرام کے بعدڈاکٹروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پروفیسر نثار احمد راؤ اوآئی سی ڈی کے ڈائریکٹر بھی ہیں ان کا کہنا تھا کورونا وائرس بحران کے باعث ورلڈ ٹی بی ڈے کے سلسلے میں عوامی اگہی کی تقریبات کومنسوخ کردیا گیا ہے تاہم محدود پیمانے پر شجر کاری کی گئی ہے جس کے ذریعے پرفضا ماحول کا شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ ہمارا تنفس کا نظام کسی بھی بیماری سے محفوظ رہے انہوں نے بتایاکہ پورے اوجھا کیمپس اور اس کے اطراف میں عوامی آگہی کیلیے بینرز لگادئیے گئے ہیں اس موقع پر ڈپٹی ڈائیریکٹر اوآئی سی ڈی ڈاکٹر ندیم احمد،ڈاکٹر مرزا سیف اللہ بیگ اور دیگر نے پودے لگائے۔ڈاکٹر نثار احمد راؤ نے کہاکہ اب بھی سالانہ بنیادوں پر لاکھوں لوگ اس بیماری سے متاثر ہورہے ہیں عالمی سطح پر اس بیماری کا بہ طور وبائی بیماری خاتمہ کرنے کیلئے دوہزار تیس کا ہدف مقرر کیا گیاہے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ٹی بی کے خاتمے کی کوششوں کے نتیجے میں کمی ضرور آئی ہے مگر ابھی کرنے کا کافی کام باقی ہیورلڈ ہیلتھ اارگنائزیشن کے تخمینے کیمطابق پاکستان میں ایک لاکھ آبادی میں سالانہ دوسو پینسٹھ افراد ٹی بی سے متاثر ہوتے ہیں جس کی رو سے سالانہ پانچ لاکھ باسٹھ ہزار افراد متاثر ہورہے ہیں انہوں نے کہاکہ آگہی نہ ہونے کے باعث ٹی بی سے متاثر ایک شخص سے دس سے پندرہ قریبی لوگ اس بیماری کا شکار بن جاتے ہیں اس لیے اب بھی پاکستان دنیا کے دوسودو ملکوں میں سے ٹی بی سے زیادہ متاثرتیس ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔