ایک دوسرے کو چور کہنا نہ چھوڑا تو جمہوریت جاسکتی ہے : سعد رفیق
لاہور(آئی این پی+صباح نیوز) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے نیب کے کالے قانون کو مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی نالائقی قراردیتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے کے گریبان کو چھوڑ د یا جائے تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی‘ہمیں رسوا کر نے کی کوشش نہ کی جائے سب جانتے ہیں پتلیوں کا کھیل کون کھیل رہا ہے‘ غیر جانبدار عدالت اور طاقت وار فوج پاکستان کی ضرورت ہے لڑائی سے ملک کو نقصان ہو گا خواہش ہے کہ لڑائی نہ ہو لاہور ووٹر بالکل بے وقوف نہیں ہوتا ‘سیاسی ورکر کا منہ کھلا تو نفرت بڑھے گی۔ملک میں تنائو بڑھ رہا ہے اور درجہ حرارت نیچے انا چاہیے فریقین کو خود احساس کرنا چاہیے کہ بہت ہو گیاہے ‘جمہوری و سیاسی نظام کو چلنے دیا جائے۔اگر ایک دوسر ے کو چور کہنا نہ چھوڑا تو ملک میں جمہوریت دور جا سکتی ہے ‘بلوچستان میں بننے والی نئی جماعت دو ڈھائی سال میں ختم ہو جائیگی‘ اصل احتساب پاکستان کا ووٹر کر تا ہے اور عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے بتائیں گے کون چور ہے ۔ وہ لاہور میں شیخ امجد عزیر کی برسی کے موقع پر خطاب کر رہے تھے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نیب کی طرف سے لو لیٹر آیاچینی سفیر کو ملنا تھانیب نے 28 مارچ کو بلایا ہے نیب کا قانون کالا قانون ہے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی نالائقی ہے یہ قانون سیا سی کارکنوں کی زبان بند کرنے کیلئے بنایا گیاکوئی تعریف نہیں کرتا اچھے کام کی طلبی ہو جاتی ہے ہمیں رسوا کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔سعدرفیق نے کہا کہ پاکستان میں ممیوں اور ڈمیوں کی سیاست ہوتی ہے۔ چیئرمین سینٹ ممی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ ڈمی لگا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں رسوا نہ کریں۔